Maktaba Wahhabi

111 - 186
ہوگیا ۔ فرمایا: ((لَقَدْ کَانَ مَنْ قَبْلَکُمْ لَیُمْشَطُ بِمِشَاطِ الْحَدِیْدِ مَا دُوْنَ عِظَامِہٖ مِنْ لَحْمٍ أَوْ عَصَبٍ،مَایَصْرِفُہُ ذٰلِکَ عَنْ دِیْنِہٖ، وَیُوْضَعُ الْمِیْشَارُ عَلیٰ مَفْرِقِ رَأْسِہٖ ، فَیُشَقُّ بِاثْنَیْنِ مَا یَصْرِفُہُ ذٰلِکَ عَنْ دِیْنِہٖ، وََلَیُتِمَّنَّ اللّٰہُ ھٰذَا الْأَمْرَ حَتّٰی یَسِیْرَ الرَّاکِبُ مِنْ صَنْعَائَ اِلیٰ حَضْرَ مَوْتَ، مَا یَخَافُ اِلَّا اللّٰہَ ، وَالذِّئْبَ عَلیٰ غَنَمِہٖ)) [1] ’’تم سے پہلے ایسے لوگ گزر چکے ہیں کہ لوہے کی کنگھیوں کو ان کے گوشت اور پٹھوں سے گزار کر ان کی ہڈیوں تک پہنچا دیا گیا، مگر یہ معاملہ بھی انہیں ان کے دین سے نہ پھیر سکا۔ کسی کے سر پر آرا رکھ کر اس کے دو ٹکڑے کر دیے گئے،لیکن یہ سزا بھی انہیں ان کے دین سے نہ پھیر سکی۔اللہ اس دین کو ضرور مکمل کرے گا ، ایک وقت آئے گا کہ سوارصنعا ء سے حضر موت تک سفر کرے گا اور اسے اللہ کے علاوہ کسی کا خوف نہ ہوگا ۔ البتہ بھیڑیے کا خوف آدمی کو اپنے ریوڑ پر ہوگا۔ ‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشخبری : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عدی بن حاتم کو اس دین کے مستقبل کے بارے میں خوشخبری دیتے ہوئے فرمایاتھا: ((لَعَلّکَ۔ یَا عَدِيُّ۔ اِنَّمَا یَمْنَعُکَ مِنَ الدُّخُولِ فِي ھٰذَا الدِّیْنِ مَا تَرٰی مِنْ حَا جَتِھِمْ، فَوَ اللّٰہِ لَیُوْشِکَنَّ الْمَالُ أَنْ یَفِیْضَ فِیْھِمْ حَتّٰی لَا یُوْجَدَ مَنْ یَأْخُذُہٗ، وَلَعَلَّکَ اِنَّمَا یَمْنَعُکَ مِنَ الدُّخُوْلِ فِیْہِ مَا تَرٰی مِنْ کَثْرَۃِ عَدُوِّھِمْ وَقِلَّۃِ عَدَدِھِمْ، فَوَ اللّٰہِ لَیُوْشِکَنَّ أَنْ تَسْمَعَ بِالْمَرْأَۃِ تَخْرُجُ مِنَ الْقَادِسِیَّۃِ عَلٰٰی بَعِیْرِھَا حَتّٰی تَزُوْرَ الْبَیْتَ لَا تَخَافُ، وَلَعَلَّکَ اِنَّمَا یَمْنَعُکَ مِنَ الدُّخُولِ أَنَّکَ تَرٰی
Flag Counter