Maktaba Wahhabi

127 - 186
ہے۔ ’’اَللّٰھُمَّ أَجُرْنِی فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَاخْلُفْ لِیْ خَیْراً مِنْھَا‘‘…’’اے اللہ! میری اس مصیبت میں مجھے ثواب دے اور اس سے بہتر مجھے عطا کر۔‘‘اور دعا پڑھنے کے بعد بھول جا تا ہے کہ اسے کوئی مصیبت پہنچی تھی۔یہی وجہ ہے کہ نوحہ کرنے سے منع کیا گیا ہے کیوں کہ نوحہ سے غم تازہ ہوتے ہیں۔ ۲…مستقبل: اس کا علم اللہ تعالیٰ کے پاس ہے اور اسی پر اعتماد کرنا پڑتا ہے۔ جب کوئی معاملہ آپ کو درپیش آئے گا تو آپ اس کا کوئی نہ کوئی حل نکال لیں گے۔ لیکن جن چیزوں کی تیاری کا حکم شریعت نے آپ کو دیا ہے ان کی تیاری بہر حال کریں۔ ۳…حال: زمانہ حال میں اگر آپ کو کوئی غم یا تکلیف پہنچے تو اس کا علاج معالجہ کیا جا سکتا ہے۔ یعنی آپ ان تمام چیزوں سے دور رہیں جو غم و حزن و ملال میں مبتلا کرنے والی ہوں تاکہ آپ خوش اور مسرور رہ سکیں۔ اللہ تعالیٰ پر اعتماد کرتے ہوئے اس کی عبادت بجا لائیں اور دنیوی و اخروی امور انجام دیں۔ یہ سارے کام کرنے کے بعد آپ خوشی محسوس کریں گے۔ اگر آپ اپنے نفس میں ماضی کے واقعات دہرائیں گے یا آنے والے واقعات کو سوچ کر پریشان ہوں گے تو شریعت نے اس بات کی اجازت نہیں دی۔ جان لیجئے کہ یہ کام کرنے سے آپ بہت سی بھلائی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ شیطان کا اہل جہنم سے خطاب قیامت والے دن شیطان جہنمی لوگوں سے جو خطاب کرے گا ، قرآن مجید نے اس کو درج ذیل پیرائے میں بیان کیا ہے ، تو کیا آپ نے کبھی اسے دھیان سے پڑھا ہے۔ چلیے! اب پڑھ لیجیے اور اس ظالم سے خبردار رہیے: (وَقَالَ الشَّيْطَانُ لَمَّا قُضِيَ الْأَمْرُ إِنَّ اللّٰهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدْتُكُمْ فَأَخْلَفْتُكُمْ وَمَا كَانَ لِيَ عَلَيْكُمْ مِنْ سُلْطَانٍ إِلَّا أَنْ دَعَوْتُكُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِي فَلَا تَلُومُونِي وَلُومُوا أَنْفُسَكُمْ مَا أَنَا بِمُصْرِخِكُمْ وَمَا أَنْتُمْ
Flag Counter