Maktaba Wahhabi

133 - 186
اختتامیہ میں ہر اس بھائی سے عرض کرتا ہوں جو اس مرض میں مبتلا ہے کہ میں نے یہ بات جان لی ہے کہ آپ کی بیماری بہت بڑی اور مصیبتیں بہت زیادہ ہیں۔ لیکن یہ بھی یاد رکھیے کہ آپ کی مصیبت ہماری مصیبت ہے اور آپ کا دکھ ہمار ا دکھ ہے۔ میں نے کوشش کی ہے کہ ان صفحات میں علماء کرام کے کلام سے بیماری اور اس کے علاج کو واضح کر وں۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ اسے یقین و ثبات کے ساتھ اور کمزوری وسستی کے بغیر پڑھیں۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: (وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُولَةً إِلَى عُنُقِكَ وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ ) (بنی اسرائیل:۲۹) ’’اور نہ اپنا ہاتھ اپنی گردن سے بندھا ہوا کرلے اور نہ اسے کھول، پورا کھول دینا۔‘‘ اللہ کا دین میانہ رو ہے اور بہترین لوگ وہ ہیں جو کمی کرنے والوں کی کمی سے اور حد سے بڑھنے والوں کے غلو سے بچے ہوئے ہیں۔ اے میرے بھائی! تو بہترین کو اختیار کرنے والا بن جا کہ جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَکَذٰلِکَ جَعَلَنٰکُمْ اُمَّۃً وَّسَطاً} ’’اور اس طرح ہم نے تمہیں درمیانی امت بنایا۔‘‘ یہ بہترین چیز عدل ہے کہ جو دو بری چیزوں کے درمیان ہے۔ مصیبتیں ہمیشہ کناروں پر آتی ہیں اور درمیان محفوظ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے امید کرتا ہوں کہ میں اس کتاب میں بیماری کی تشخیص اور دوا تجویز کرنے میں کامیاب رہا ہوں گا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے اپنے احسان، کرم اور رحمت سے نوازے اور بیمارکو ایسی شفاعطا کرے جو بیماری کو بالکل ختم کر دے ۔
Flag Counter