Maktaba Wahhabi

135 - 186
ضمیمہ: فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ علیہ سے پوچھے گئے وسوسہ سے متعلقہ سوالات کے جوابات سوال:… فضیلۃ الشیخ ! نماز میں اور نماز کے علاوہ جو وسوسے دلوں میں پیدا ہوتے ہیں ان کے پیدا ہونے کی وجہ کیا ہے؟ جواب دے کر عنداللہ ماجور ہوں۔ جواب:…اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَاُصَلِّیْ وَأُسَلِّمُ عَلیٰ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم خَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ وَاِمَامَ الْمُتَّقِیْنَ وَعَلیٰ آلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ وَمَنْ تَبِعَہُمْ بِإِحْسَانٍ إِلیٰ یَوْمِ الدِّیْنِ ، أَ مَّا بَعْدُ! دلوں میں وسوسوں کا پیدا ہونا ایک ایسی بیماری ہے جس کا علاج ناممکن تو نہیں البتہ مشکل ترین ضرور ہے۔ وسوسے ہر مومن پر حملہ آور ہوتے ہیں ماسوائے چند نیک اور صالح بندوں کے، جن کو اللہ تعالیٰ بچا لے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے پوری ایک سورت اس بارے میں نازل کی ہے، چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ (1) مَلِكِ النَّاسِ (2) إِلَهِ النَّاسِ (3) مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ (4) الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ (5) مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ) (سورۃ الناس) ’’تو (محمد صلی اللہ علیہ وسلم !)کہہ میں پناہ پکڑتا ہوں لوگوں کے رب کی۔لوگوں کے بادشاہ کی۔ لوگوں کے معبود کی۔ وسوسہ ڈالنے والے کے شر سے، جو ہٹ ہٹ کر آنے والا ہے۔ وہ جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ جنّوں اور انسانوں میں سے۔ ‘‘ اس بات کو ہمیشہ مد نظر رکھنا چاہیے کہ انسان کو عبادات اور دوسرے معاملات میں وسوسوں سے بہت زیادہ واسطہ پڑتا ہے۔ لیکن ایک مسلمان کو عقیدہ و منہج اور توحید جیسے
Flag Counter