Maktaba Wahhabi

17 - 186
وسوسہ میں اللہ تعالیٰ کی کثرت سے تعریف کرتا ہوں۔ ایسی تعریف جو پاک اور مبارک ہے۔ اسی طرح درود بھیجتا ہوں خوشخبری سنانے والے دنیا کے سب سے بڑے راہنما اور روشن چراغ محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کہ جن کو رحمۃ للعلمین بنا کر مبعوث کیا گیا اور جو تمام لوگوں کے لیے برہان و نورِ ہدایت ہیں ۔ بہت سے بھائی بہنوں نے مجھ سے اس بات کی شکایت کی، خاص طور پر دین دار طبقہ کے ان احباب نے جو مختلف وسائل کے ذریعے دعوت کو آگے پہنچانے والے ہوتے ہیں، کہ ان پر شیطان مردود کی پکڑ سخت ہو گئی ہے ۔ اس طرح کہ وہ ان کے عقائد، عبادات یہاں تک کہ روز مرہ کے امور اور مستقبل کے معاملات میں بھی برے خیالات اور فخرو غرور کو داخل کر دیتا ہے ۔ اور ان کو ان کے گھر والوں اور خاندان کے بارے میں اس قدر شک اور وہم میں ڈال رکھا ہے کہ وہ دائمی مریض بن کر رہ گئے ہیں۔ اس طالب علم کو ہی لے لیجیے ، یہ قرآن حکیم کو ختم کرنے کے قریب تھا کہ اس پر شیطان اپنے لائو لشکر سمیت مسلط ہو گیا اور اس کو مطیع کر کے اسے اپنے وسوسوں کا شکار بنا لیا۔ حتی کہ ایک وقت ایسا آیا ، فکر و غم اس طالب علم کے جسم و عقل میں سرایت کر گئے۔ اور پھر وہ اس سے کہتا ہے کہ تو ریا کار ہے ، تو منافق ہے اور تو اس طرح اور اس طرح ہے ۔ اسی طرح ایک عورت شکایت کرتی ہے کہ شیطانی وسوسوں کو قبول کرنے کی وجہ سے وہ اپنی نمازیں اور نیکی کے دوسرے کام ضائع کروا بیٹھی ہیں۔ یہ ایک تیسری خاتون شکایت کر رہی ہے کہ : اس کی زندگی کی لذت اور سعادت مندی تو گویا ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ اس لیے کہ شیطان نے عصبی بیماریوں اور دُکھی حقائق کے ذریعے
Flag Counter