Maktaba Wahhabi

20 - 186
بے شک شیطان آدمی کے اندر خون کی طرح گردش کرتا ہے، میں اس بات سے ڈرتا ہوں کہ تم دونوں کے دلوں میں کوئی برا خیال ڈال دے۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ ہر انسان کے ساتھ شیطان ہوتا ہے یہاں تک کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھی، یہ الگ بات ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی مدد کی اور وہ شیطان مطیع ہوگیا۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ وسوسہ ان پرانی اور خطرناک بیماریوں میں سے ہے کہ جوو سیع نقصان اور برے اثرات والی ہوتی ہیں۔ علماکی ذمہ داری: اگر چہ شارع صلی اللہ علیہ وسلم ، سلف صالحین اور آئمہ دین نے وسوسے سے ڈرایا ہے اور اس کے خطرات اور علاج پرکتابیں تالیف کی ہیں لیکن یہ بات مسلمہ ہے کہ ہر دور میں مسلمانوں کا ایک گروہ اس بیماری میں مبتلا رہا اور اس بات کا متلاشی رہا ہے کہ اس بیماری سے کیسے چھٹکارا پا یا جا ئے؟اسی وجہ سے علما ء اور طالب علموں پر لازم ہے کہ وہ وسوسہ کے اسباب سے پردے ہٹائیں، اس کے خطرات اور نقصانات بیان کریں اور اس کے علاج کی طرف رہنمائی کریں۔ وسوسہ، ان مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لیے شیطان کا ہتھکنڈہ ہے کہ جن پر وہ دوسرے طریقوں سے قابوپانے میں ناکام ہو جاتا ہے۔ جب وہ دیکھتا ہے کہ دوسرے ذرائع سے ان تک نہیں پہنچ سکتا تو پھر وہ وسوسے کو وسیلہ بناتا ہے ۔ وہ ان مسلمانوں کو ایسے طریقے سے دھوکہ دیتا ہے کہ جس کی ظاہری صورت تو بہترین ہوتی ہے لیکن اس کے پیچھے عذاب ہوتا ہے۔ لہٰذا ہم مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ ہم شیطان اور خصوصاً اس کے وسوسوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگیں ۔اللہ تعالیٰ نے اس مسئلہ کے حل کے لیے ایک خاص سورت ’’سورۃ الناس ‘‘ نازل کی ہے جس میں فرمایا: (مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ (4) الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ) (الناس:۴،۵) ’’وسوسہ ڈالنے والے کے شر سے، (میں اللہ عزوجل کی پناہ طلب کرتا ہوں)جو
Flag Counter