Maktaba Wahhabi

42 - 186
العز بن عبد السلام نے بھی اسی قسم کی بات کی ہے: وسوسہ کی دوا یہ ہے کہ اسے شیطان کی طرف سے سمجھے، شیطان تو وہ ہے جس کے ساتھ لڑنے پر مجاہد کا سا ثواب ملتا ہے کیوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کا دشمن ہے اور جب اللہ تعالیٰ کے ذکر کو شعار بنا لیا جا ئے تو وہ فرار ہو جاتا ہے۔ شیطان کا نوع انسان پر مسلط ہونا اس کے لیے آزمائش اور دقت طلب کام ہے تاکہ اللہ تعالیٰ حق کو سچا کر دے اور باطل کو جھوٹا کر دے چاہے کافروں کو برا ہی لگے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے بعض علماء سے نقل کیا ہے کہ:’’ جو بندہ وسوسہ میں مبتلا ہو جا ئے اسے وضو کرنا چاہیے یا نماز پڑھنی چاہیے اور لا الہ الا اللہ کا ذکر کرنا چاہیے۔ کیوں کہ شیطان جب یہ ذکر سنتا ہے تو وہ دور بھا گ جاتا ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ لا الہ الا اللہ بہترین ذکر اور وسوسہ دور کرنے کا سب سے نفع بخش علاج ہے ۔ ۱۰… وسوسہ کا مریض اس آیت کو بکثرت پڑھے۔ (هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ )(الحدید: ۳) ۱۱… اللہ تعالیٰ کا ذکر بہت زیادہ کرنا چاہیے کیوں کہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے ساتھ دلوں کو اطمینان حاصل ہوتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا کثرت سے ذکر شک کو دور کرتا، ایمان کو زیادہ کرتا اور صاحب ایمان کا شیطان سے بچائوکرتا ہے۔ اذکار کی اہمیت: صبح وشام کے اذکار اور اللہ تعالیٰ کا ذکر انسان اور شیطانی وسوسوں کے درمیان حائل ہو جاتا ہے ۔ مثلاً صبح شام دس مرتبہ یا سو مرتبہ یہ کلمات((لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَ ہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہٗ الْحَمْدُ، وَھُوَ عَلٰی کُلَّ شَيئٍ قَدِیْرٌ)) [1]کہنے کی فضیلت کے بارے میں آیا ہے کہ وہ کہنے والے کے لیے اس دن کی صبح سے شام تک شیطان سے بچائو کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔جب بندہ رات کو سونے کے لیے بستر پر لیٹتا ہے تو اسے
Flag Counter