Maktaba Wahhabi

65 - 186
’’اپنی جانوں پر سختی مت کرو، اللہ تعالیٰ بھی تم پر سختی کرے گا۔ بے شک ایک قوم نے اپنی جانوں پر سختی کی تو اللہ تعالیٰ نے بھی ان پر سختی کردی۔ گرجوں اور دَیروں میں انہی لوگوں کی باقیات ہیں۔ ‘‘ دین اسلام کی بہترین خوبی: اس عظیم دین کی خوبیوں اور صفات میں سے ایک ، تمام امور میں اعتدال ہے ۔ عقائد، عبادات، معاملات اور مباحات غرض کہ تمام کاموں میں نہ کمی ہے نہ زیادتی۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ تین آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے بارے میں سوال کرنے کے لیے آپ کے گھر آئے ۔ جب انہیں آپ کی عبادت کی خبر دی گئی تو انہوں نے اپنی عبادت کو کم سمجھا اور کہنے لگے: کہاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور کہاں ہم ؟ آپ تو گناہ کرتے ہی نہیں اور آپ کو اللہ تعالیٰ نے معاف کر رکھا ہے۔ ان میں سے ایک کہنے لگا کہ میں ہمیشہ ساری رات نماز پڑھاکروں گا۔ دوسرے نے کہا کہ میں ہمیشہ روزہ رکھا کروں گا ۔تیسرے نے کہا کہ میں کبھی شادی نہیں کروں گااور عورتوں سے علیحدہ رہوں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا: ((أَنْتُمُ الَّذِیْنَ قُلْتُمْ کَذَا وَکَذَا؟ أَمَا وَاللّٰہِ اِنِّي لَأَخْشَاکُمْ لِلّٰہِ وَأَتْقَاکُمْ لَہُ، لَکِنِّي أَصُوْمُ وَ أُفْطِرُ، وَأُصَلّي وَأَرْقُدُ، وَأَتَزَوَّجُ النِّسَائَ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِي فَلَیْسَ مِنِّي)) [1] ’’کیا آپ لوگوں نے یہ یہ باتیں کی ہے؟ اللہ کی قسم! میں تم میں سے اللہ تعالیٰ سے سب سے زیادہ ڈرتا ہوں، لیکن میں (نفلی) روزہ رکھتا بھی ہوں اور چھوڑ تا بھی ہوں، میں رات کو نماز بھی پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوں اور میں عورتوں سے شادی بھی کرتا ہوں۔ جس بندے نے میری سنت سے منہ پھیرا وہ مجھ سے نہیں ہوگا۔‘‘
Flag Counter