Maktaba Wahhabi

66 - 186
گناہ کو خوبصورت بنا کر پیش کرنا: ایک راستہ جس کے ذریعے شیطان بندوں کو وسوسوں میں ڈالتا ہے گناہ اور معاصی کا راستہ ہے۔ شیطان ان گناہوں کو خوبصورت بناکر لوگوں کے دلوں میں پیوست کردیتا ہے اور وہ سوچے سمجھے بغیر ان پر عمل پیرا ہو جاتے ہیں۔ اس قسم کے گناہوں میں زنا، علم کے بغیر ہی اللہ تعالیٰ پر بہتان اور لوگوں کو غلط فتوے، شریعت کے معاملات میں دخل دیتے ہوئے خود اشیاء کو حلال و حرام قرار دینا وغیرہ شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتے ہیں: (إِنَّمَا يَأْمُرُكُمْ بِالسُّوءِ وَالْفَحْشَاءِ وَأَنْ تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ )(البقرہ:۱۶۹) ’’وہ تو تمھیں برائی اور بے حیائی ہی کا حکم دیتا ہے اور یہ کہ تم اللہ پر وہ بات کہو جو تم نہیں جانتے۔‘‘ ایک دوسری جگہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: (أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا )(النسائ:۶۰) ’’کیا تو نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو گمان کرتے ہیں کہ وہ اس پر ایمان لے آئے ہیں جو تیری طرف نازل کیا گیا اور جو تجھ سے پہلے نازل کیا گیا۔ چاہتے یہ ہیں کہ آپس کے فیصلے غیراللہ (طاغوت، شیطان)کی طرف لے جائیں، حالانکہ انھیں حکم دیا گیا ہے کہ اس کا انکار کریں۔ اور شیطان چاہتا ہے کہ انھیں گمراہ کر دے، بہت دور گمراہ کرنا۔‘‘ ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي
Flag Counter