Maktaba Wahhabi

108 - 211
اور سب کا تھامنے والا ہے، جسے نہ اونگھ آئے نہ نیند، اس کی ملکیت میں زمین و آسمان کی تمام چیزیں ہیں۔کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے سامنے شفاعت کر سکے؟ وہ اسے جانتا ہے جو ان کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرسکتے، مگر جتنا وہ چاہے۔اس کی کُرسی کی وسعت نے زمین وآسمان کو گھیر رکھا ہے اور وہ ان کی حفاظت سے نہ تھکتا ہے اور نہ اُکتاتا ہے اور وہ تو بہت بلند اور بہت بڑا ہے۔‘‘[1] عبادات کا حکم: بچوں کو اللہ رب العالمین کی عبادت کا حکم دینا چاہیے اور ان کی عمر اور فہم کے مطابق انھیں نماز اور روزے کی تاکید کرتے رہنا چاہیے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَاْمُرْ اَھْلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَ اصْطَبِرْ عَلَیْھَا﴾[طٰہٰ:۱۳۲] ’’اپنے اہل و عیال کو نماز کا حکم دو اور خود بھی اس کے پابند رہو۔‘‘ حضرت اسماعیل ذبیح اللہ علیہ السلام کی اللہ تعالیٰ نے خصوصیت سے اس لیے تعریف فرمائی ہے کہ وہ اپنے بال بچوں کو نماز اور زکات کی تاکید کیا کرتے تھے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اذْکُرْ فِی الْکِتٰبِ اِسْمٰعِیْلَ اِنَّہٗ کَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ وَ کَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا۔وَ کَانَ یَاْمُرُ اَھْلَہٗ بِالصَّلٰوۃِ وَالزَّکٰوۃِ وَ کَانَ عِنْدَ رَبِّہٖ مَرْضِیًّا﴾[مریم:۵۴، ۵۵]
Flag Counter