Maktaba Wahhabi

143 - 211
8. یہود و نصاریٰ اور کفار کی مشابہت سے پرہیز: موجودہ دور میں ایک وبا یہ چل پڑی ہے کہ بلا سوچے سمجھے ہر نئی چیز کی تقلید کی جائے اور ’’ہر نئی چیز لذیذ ہوتی ہے‘‘ کے مقولے پر صد فی صد عمل ہو رہا ہے۔کتنے لوگ مغربی تہذیب و تمدن کی اندھی تقلید ہی کو معراجِ کمال سمجھ رہے ہیں۔جبکہ ہمارے آقا جنابِ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو یہود، نصاریٰ، مجوس اور کفار کی مشابہت سے منع فرمایا ہے، بلکہ ان کی مخالفت کا حکم دیا ہے، چنانچہ ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: 1 ((خَالِفُوا الْمُشْرِکِیْنَ، حُفُّوا الشَّوَارِبَ وَاعْفُوا اللُّحَیٰ))[1] ’’مشرکین کی مخالفت کرو، مونچھیں پست کرو اور ڈاڑھیاں بڑھاؤ۔‘‘ 2 ((جُزُّوا الشَّوَارِبَ وَأَرْخُوا اللُّحَیٰ، وَخَالِفُوا الْمَجُوْسَ))[2] ’’مونچھوں کو کاٹو، ڈاڑھیوں کو لٹکاؤ اور مجوس کی مخالفت کرو۔‘‘ 3 ((مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ))[3] ’’جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرتا ہے تو وہ انھیں میں شمار ہوگا۔‘‘ امتِ اسلامیہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ کفار کی مشابہت و تقلید سے بچے، بلکہ معاشی و اقتصادی، ثقافتی و تہذیبی اور دینی و دنیوی ہر محاذ پر باطل اقوام کا مقابلہ کرے اور اس چومکھی جنگ میں انھیں ہر محاذ پر پسپاکرنے کی کوشش کرے۔تاہم سائنس، ٹیکنالوجی، ڈاکٹری، علوم و فنونِ حرب اور اس کے وسائل غیر مسلم اقوام سے سیکھے جاسکتے ہیں۔لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ یہ اس اصول کے تحت ہو:
Flag Counter