Maktaba Wahhabi

154 - 211
انہی کو اپنا لیتے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر محلے میں ایسے کلب یا کھیل کود کی جگہیں ہوں، جہاں باپ اپنے بچے کو اپنے ہمراہ لے کر جائے اور اس کے ساتھ کھیلے۔محبوب آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حوالے سے ہمیں اپنا خوبصورت نمونہ دیا ہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے ساتھ کھیلا اور ان کا دل بہلایا کرتے تھے۔[1] 14. غیرت: والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں میں غیرت و حمیت کا صحیح جذبہ پیدا کریں، کیونکہ غیرت ایک مسلمان کا سرمایہ ہے۔ایک مرتبہ کسی شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھا:’’یار سول اللہ! اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر مرد کو پائے تو وہ کیا کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس پر چار لوگوں کو گواہ بنائے۔‘‘ جب یہ بات حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے سنی تو کہا: ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ایسی حالت میں وہ گواہ تلاش کرنے جائے گا؟‘‘ ((لَوْ رَأَیْتُ رَجْلًا مَعَ امْرَأَتِيْ لَضَرَبْتُہٗ بِالسَّیْفِ غَیْرَ مُصَفَّحٍ عَنْہُ)) ’’اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر مرد کو پاؤں تو ایک ہی وار میں اس کا سر قلم کردوں۔‘‘ جب یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا: ((أَتَعْجَبُوْنَ مِنْ غِیْرَۃِ سَعْدٍ؟ فَوَاللّٰہِ لَأَنَا أَغْیَرُ مِنْہُ، وَاللّٰہُ أَغْیَرُ
Flag Counter