Maktaba Wahhabi

221 - 211
2 تعلیم:تعلیم ہی بچوں کی معاشرتی زندگی کی راہنمائی کرتی ہے اور تعلیم کے لیے ضروری ہے کہ وہ صحیح منہج اور فکرِ سلیم سے متصف ہو۔اگر کوئی تعلیم ان اوصاف سے متصف نہیں تو پھر یہ بنی نوع انسان کے لیے زہرِ ہلاہل ہوگی۔غیر اسلامی افکار، ملحدانہ نظریات اور مجنونانہ تھیوریوں سے جو تعلیم متعلق ہوگی، وہ بچوں کے لیے بلائے جان ہوگی۔افسوس کہ آج اکثر حکومتوں کی تعلیم سرمایہ دارانہ نظریات، یا کمیونسٹ افکار، یا شوشلزم کی دعوت پر مشتمل ہے۔ان تمام افکار و نظریات کا اسلام سے دور دور تک کا بھی کوئی واسطہ نہیں، سرمایہ دارانہ نظریات بخل و حرص پر مشتمل ہیں، جس میں ہر صحیح یا غلط طریقے سے دولت کا حصول ہی بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔کمیونزم اور اشتراکیت حسد و بغض پر مشتمل ہے، جس سے مالداروں اور غریبوں کے درمیان کشمکش ہی کو ’’جہاد‘‘ کا درجہ حاصل ہے۔ جمہوریت کا حال بھی یہ ہے کہ اس میں قوم پرستی کو اوّلین مقام حاصل ہے۔اندھی قوم پرستی جس میں سوائے اپنے تمام اقوام کو کمتر سمجھا جائے۔فرد اور معاشرے میں تعصّب، تنگ نظری، ضد اور ہٹ دھرمی کو جنم دیتی ہے۔ان تمام اصول ونظریات کو تاریخ اور انسانی معاشرے نے اپنے عمل سے رد کر دیا ہے، اس لیے مسلمان اپنے نصابِ تعلیم میں ان تمام گمراہ اور باطل نظریات کی حقیقت واضح کرکے اسلای اصول و نظریات کے محاسن اور خوبیوں کو بچوں کے دل و دماغ میں راسخ کریں۔ 3. معاشرہ: معاشرے کی اصلاح کے لیے اسلام نے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر
Flag Counter