Maktaba Wahhabi

52 - 211
’’بے شک اللہ تعالی کو تمھارے ناموں میں سے سب سے پسندیدہ نام عبد اللہ اور عبد الرحمن ہیں۔‘‘ اسی طرح ہر وہ نام بھی اچھا ہے، جو اللہ تعالیٰ کے اسماے حسنیٰ میں سے کسی کے ساتھ ’’عبد‘‘ لگا کر رکھا جائے، مثلاً عبد العزیز، عبد السلام، عبد الباسط و غیرہ۔ 3 ایسے ہی ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف ناموں اور دیگر انبیا علیہم السلام کے ناموں اور صحابہ و صحابیات رضی اللہ عنہم کے ناموں پر بھی نام رکھا جاسکتا ہے۔ 4 ایک حدیث میں حارث اور ہمام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحیح ترین نام قرار دیا ہے۔[1] 5 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَغْیَظُ رَجُلٍ عَلَـی اللّٰہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَأَخْبَثُہٗ رَجُلٌ تَسَمَّیٰ مَلِکَ الْأَمَلْاَکِ، لَا مُلْکَ إلاَّ لِلّٰہِ))[2] ’’اللہ تعالیٰ کے پاس روزِ محشر سب سے بُرا اور مبغوض آدمی وہ ہوگا جسے شہنشاہ کے نام سے پکارا جاتا ہے، جب کہ بادشاہت سوائے اللہ کے اور کسی کی نہیں۔‘‘ بُرے ناموں کو بدل دینا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارکہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم برے ناموں کو بدل دیا کرتے تھے۔حدیث میں ہے: 1 ((کَانَ یُغَیِّرُ الْاِسْمَ الْقَبِیْحَ اِلی الْاِسْمِ الْحَسَنِ))[3]
Flag Counter