Maktaba Wahhabi

90 - 211
رزق دیتا ہو؟ اس کے علاوہ کوئی دوسرا حقیقی معبود نہیں۔‘‘ معبودانِ باطلہ کی نفی کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿تَبٰرَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ﴾[الملک:۱] ’’بڑی بابرکت ذات ہے، وہ جس کے ہاتھ میں بادشاہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ پوری کائنات کا نظام چلانے والا، ’’مختارِ کُل‘‘، ’’حاجت روا‘‘ اور ’’مشکل کُشا‘‘ صرف اللہ تعالیٰ کی ذاتِ بابرکات ہے۔یہ کس قدر جامع ارشاد ہے: ﴿اَلَا لَہُ الْخَلْقُ وَ الْاَمْرُ تَبٰرَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ﴾[الأعراف:۵۴] ’’سن لو! ساری مخلوق اللہ کی ہے اور حکم بھی اسی کا چلتا ہے، بہت ہی بابرکت ہے اللہ رب العزت جو سارے جہانوں کا رب ہے۔‘‘ 2. توحیدِ الُوہیت: توحیدِ الوہیت کا مفہوم یہ ہے کہ انسان کسی قسم کی عبادت یا عبادت کا کوئی حصہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے مخصوص نہ کرے، خواہ وہ کوئی مقرب فرشتہ ہو یا نبی ہو یا کوئی اور نیک انسان یا کوئی بھی دوسری مخلوق ہو، کیونکہ ہر طرح کی عبادت صرف خالق کا حق ہے اور تمام مخلوق اسی کی عبادت گزار ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّا اللّٰہَ اِنَّنِیْ لَکُمْ مِّنْہُ نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌ﴾[ھود:۲] ’’اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، میں تم کو اللہ کی طرف سے ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں۔‘‘
Flag Counter