Maktaba Wahhabi

92 - 211
سامنے یہی آیت تلاوت فرمائی۔حضرت عدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کی: ((إنَّھُمْ لَمْ یَعْبُدُوْھُمْ))’’وہ ان کی عبادت تو نہیں کیا کرتے تھے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیوں نہیں! جب ان کے علما و بزرگان ان کے لیے حرام کو حلال اور حلال کو حرام قرار دیتے تو وہ ان کی پیروی کیا کرتے تھے، یہی تو ان کی عبادت تھی۔‘‘[1] گویا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے خلاف کسی کی بات پر عمل پیرا ہونے کو اس کی عبادت قرار دیا ہے۔حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: ((أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللّٰہ؟)) ’’اللہ کے ہاں کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ((أَنْ تَجْعَلَ للّٰہِ نِدًّا وَّھُوَ خَلَقَکَ))[2] ’’تو اللہ کا کسی کو شریک بنائے، حالانکہ اس نے تجھے پیدا کیا ہے۔‘‘ 3. توحیدِ اسما و صفات: وہ اسماے حسنیٰ جو اللہ تعالیٰ نے اپنے لیے منتخب فرمائے ہیں اور جن جن صفاتِ کمال کے ساتھ اپنی ذاتِ بابرکات کو اس نے یا رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کو موصوف کیا ہے، ان کے بارے میں یہ عقیدہ رکھا جائے کہ وہ تمام نام اچھے اور تمام صفات بلند ہیں اور اللہ تعالیٰ کو ان میں یکتا و تنہا تسلیم کیا جائے اور جس
Flag Counter