Maktaba Wahhabi

93 - 211
طرح اللہ تعالیٰ کے اسماے حسنیٰ اور صفاتِ باکمال کتاب اللہ اور حدیثِ پاک میں مذکور ہیں، ان کی حقیقت کو اسی طرح تسلیم کیا جائے اور ہر قسم کی تاویل، تحریف، تعطیل، تمثیل اور تشبیہ سے گریز کیا جائے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَھُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ﴾[الشوریٰ:۱۱] ’’اس(اللہ تعالیٰ)کی مثل کوئی چیز نہیں، وہ خوب سننے اور دیکھنے والا ہے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰہِ الْاَمْثَالَ اِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ﴾[النحل:۷۴] ’’پس اللہ تعالیٰ کے لیے مثالیں مت بناؤ، اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ہو۔‘‘ اولاد کو یہ ذہن نشین کرانا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کو اس کی مخلوق پر اور اس کی صفاتِ باکمال کو مخلوق کی صفات پر قیاس کرنا جائز نہیں، تاکہ آگے چل کر وہ راسخ العقیدہ اور موحد مسلمان بن کر اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو شرک سے بچا سکیں۔ چند ضروری آداب اور دعائیں: اسلام میں دعا اور ذکر واذکار کی خاص اہمیت ہے۔بندہ مومن کی زبان ہر وقت اللہ کی یاد سے تر رہتی ہے، اسی لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو ہر موقعے کی مناسبت سے متفرق اذکار اور دعائیں بتائی ہیں، تاکہ ان سے اللہ تعالیٰ کی یاد بھی باقی رہے اورا نسان ہر قسم کے شر وفساد سے بھی محفوظ رہے۔ذیل میں چند آداب اور دعائیں نقل کی جارہی ہیں، جن کا یاد ہونا نہایت ہی ضروری ہے۔ والدین یہ دعائیں خود یاد کرلیں اور پھر بچوں کو سکھلائیں اور عملی طور پر
Flag Counter