Maktaba Wahhabi

163 - 393
گھر والے دوسری تھیلی مانگتے ہیں، عورت کہنے لگی:واللہ! یہ شیخ جو مجھ سے حساب نہ لے، مجھے اس جوان سے زیادہ پسند جو رائی سے بھی کم کا حساب لے، پس اس نے حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے شادی کرلی۔ [1] ۶۔ اسلام طریق اعتدال ہے: اسلام نے دونوں منگیتروں کے باہمی تعارف کے لیے راہِ اعتدال کی طرف راہنمائی فرمائی ہے۔ اسلام نہ تو مطلق چشم پوشی اور مکمل جہالت کا قائل ہے اور نہ منگیتر کے تعارف کے نام سے اس نے انارکی و بے راہ روی کو جائز قرار دیا ہے۔ بعض لوگ دونوں منگنی کرنے والوں کے اختلاط اور ان کی باہمی ملاقاتوں کے داعی ہیں اور دلیل یہ پیش کرتے ہیں کہ اس طرح دونوں کو ایک دوسرے کے مزاج کے سمجھنے کا موقعہ ملتا ہے اور اس سے ان میں اختلاف پیدا ہونے کے مواقع کم ہوجائیں گے، ان کی زندگی محبت و الفت اور اخلاص و وفا کی بنیادوں پے استوار ہوگی لیکن یہ دعوت اپنی جھوٹی چمک دمک کے پس پردہ فتنہ و فساد اور خرابی کو چھپائے ہوئے ہے۔ مغربی معاشرے نے دونوں منگیتروں کو اختلاط اور باہمی ملاقات کی آزادی دی، تو اس سے کیا ان کی تدابیر کامیاب ہوئی ہیں؟ مشہور فلسفی برٹرینڈرسل کی بات سنیے، وہ کہتے ہیں کہ ’’ ہم اس بات کا انکار نہیں کرتے کہ وہ شادی جو محبت کی بنیاد پر ہوگی، وہ ناکام شادی ہوگی، اس لیے کہ طرفین میں سے ہر ایک اپنے ساتھی کے بارے میں کمال اور مافوق البشر ہونے کا گمان رکھتا ہوگا اور خیال کرتا ہوگا کہ اس کی شادی عاشقوں کے خوابوں میں سے ایک خوب صورت خواب ہوگا لیکن اس کا نتیجہ دونوں کے لیے وبال کی صورت میں برآمد ہوتا ہے، امریکی زندگی میں اس طرح کی صورتِ حال بہت نمایاں ہے، اس لیے
Flag Counter