Maktaba Wahhabi

205 - 393
مبحث دوم نکاح میں ولی کی شرط ۷۔ صحت نکاح کے لیے ولی کی موجودگی شرط ہے: اسلامی شریعت نے یہ شرط عائد کرکے کہ ولی کے بغیر نکاح صحیح نہیں، نکاح اور زنا میں بہت فرق کردیا ہے۔ اسلامی شریعت عورت کے اپنا نکاح خود کرنے کے رستے میں بھی حائل ہے تاکہ وہ اس راستے کو بھی بند کردے کہ کوئی زانیہ عورت من پسند شخص سے زنا کرنے کے بعد یہ نہ کہہ سکے کہ میں نے تو اس سے شادی کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی ملحوظ رکھا جائے کہ عقد نکاح کے وقت اولیاء کی حاضری بھی دراصل نکاح کی تشہیر ہی کے لیے ہوتی ہے اور یہی وہ اہم بات ہے، جس سے نکاح اور زنا میں فرق ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عقد نکاح میں ولی کی مشارکت اور نگرانی کے حکم کو واضح فرمایا ہے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ نے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لَا نِکَاحَ اِلاَّ بِوَلِیٍّ۔[1] ’’ ولی کے بغیر نکاح نہیں۔ ‘‘
Flag Counter