Maktaba Wahhabi

232 - 393
مبحث چہارم ایلاء کی مدت کی تحدید ۵۔ شریعت نے مدتِ ایلاء کی تحدید کردی ہے: ایلاء سے مراد یہ ہے کہ مرد چار ماہ یا اس سے زیادہ مدت تک اپنی بیوی کے قریب نہ جانے کی قسم کھالے۔ زمانۂ جاہلیت میں لوگ قسم کھالیتے تھے کہ وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یا ایک طویل مدت تک اپنی بیوی کے قریب نہیں جائیں گے۔ اس میں عورت کے لیے جو ایذاء اور حق تلفی ہے، وہ مخفی نہیں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما اہل جاہلیت کے ایلاء کی بابت فرماتے ہیں کہ اہل جاہلیت سال، دو سال یا اس سے بھی زیادہ عرصہ کے لیے ایلاء کرلیتے تھے، اس سے ان کا مقصود عورت کے برے طرز عمل کی وجہ سے اسے ایذاء پہنچانا ہوتا تھا۔ 1[1] ارشادِ باری تعالیٰ ہے: لِلَّذِیْنَ یُؤْلُوْنَ مِنْ نِّسَآئِھِمْ تَرَبُّصُ اَرْبَعَۃِ اَشْھُرٍ فَاِنْ فَآئُ وْا فَاِنَّ اللّٰہَ َغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ o وَاِنْ عَزَمُوا الطَّلَاقَ فَاِنَّ اللّٰہَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ [2] (جو لوگ اپنی عورتوں کے پاس جانے کی قسم کھالیں اُن کو چار مہینے انتظار کرنا چاہیے اگر(اس عرصے میں قسم سے)رجوع کرلیں تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے اور اگر طلاق کا ارادہ کرلیں تو بھی اللہ سنتا(اور)جانتا ہے۔)
Flag Counter