Maktaba Wahhabi

247 - 393
بھڑکتی ہے، اس بات کو ہم ان شاء اللہ تعالیٰ درج ذیل سطور میں مناسب تفصیل کے ساتھ بیان کرنے کی کوشش کریں گے۔ [1] ۴۔ ا۔ بوقت جماع پردہ کا حکم: اسلام میں اصول یہ ہے کہ شرم گاہ کو چھپایا جائے کیونکہ اسے عریاں کرنے اور اس کی طرف دیکھنے سے شہوت کو انگیخت ملتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: یٰبَنِیْٓ اٰدَمَ قَدْ أَنْزَلْنَا عَلَیْکُمْ لِبَاسًا یُّوَارِیْ سَوْاٰتِکُمْ وَرِیْشًا۔[2] (اے بنی آدم! ہم نے تم پر پوشاک اتاری کہ تمہارے ستر ڈھانکے اور(تمہارے بدن کو)زینت(دے)،) امام ابوبکر جصاص رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ یہ ارشادِ باری تعالیٰ اس بات کی دلیل ہے کہ ستر کو ڈھانکنا فرض ہے کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ہمیں مطلع فرمایا ہے کہ اس نے ہمارے لیے لباس اس لیے نازل فرمایا ہے تاکہ اس کے ساتھ ہم اپنے ستروں کو چھپائیں۔ انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ جس بات پر یہ آیت دلالت کر رہی ہے، امت کا اس پر اتفاق ہے اور وہ یہ کہ ستر کو چھپانا فرض ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے بھی یہ بات ثابت ہے۔ [3] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ستر کی طرف دیکھنے کو حرام قرار دیا ہے۔ امام مسلم رحمہ اللہ نے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرد، مرد کے ستر کی طرف اور عورت، عورت کے ستر کی طرف
Flag Counter