Maktaba Wahhabi

258 - 393
۱۱۔ ہمارا تبصرہ: یہودیت و نصرانیت کے مؤقف سے واضح ہے کہ یہ افراط و تفریط پر مبنی ہے، یہودیت کے مؤقف میں افراط ہے، اوّلاً اس لیے کہ یہودیت میں حدود وقیود کا لحاظ کیے بغیر طلاق جائز ہے۔ ثانیاً عورت شوہر سے جدا ہوجائے، تو پھر شوہر کے لیے اسی سے مراجعت جائز نہیں ہے لہٰذا خاندانی نظام کو منہدم کرنے کے لیے بس یہ کافی ہے کہ شوہر اپنی بیوی کو طلاق کا ورقہ دے دے، اس کے برعکس نصرانیت کا مؤقف تفریط پر مبنی ہے کہ نصرانیت میں زنا کی صورت کے بغیر اور ہر حال میں طلاق حرام ہے، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ میاں بیوی اپنی پسند کے لوگوں کے ساتھ غیر شرعی تعلقات استوار کرلیتے ہیں اور اس کے ساتھ شادی کے بندھن کو بھی برقرار رکھتے ہیں، اس بندھن سے آزادی کی ان کے ہاں ایک ہی صورت ہے کہ میاں بیوی میں سے ایک دوسرے کے
Flag Counter