Maktaba Wahhabi

30 - 393
پولس رسول نے کُرِنتھیوں کے نام اپنے پہلے خط میں زنا سے اجتناب کرنے پر زور دیتے ہوئے لکھا: ’’بدن حرام کاری کے لیے نہیں بلکہ خداوند کے لیے ہے اور خداوند بدن کے لیے۔‘‘ [1] اس نے مزید لکھا: ’’کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارے بدن مسیح کے اعضاء ہیں، پس کیا میں مسیح کے اعضاء لے کر کسی زانیہ کے اعضاء بناؤں۔‘‘ [2] پولس رسول نے کہا کہ انسانی نفوس کی تقدیس زنا سے باز رہنے ہی میں مضمر ہے: ’’خدا کی مرضی یہ ہے کہ تم پاک بنو یعنی حرام کاری سے بچے رہو۔‘‘ [3] عیسائیت میں زنا حد درجہ سنگین جرم تھا، اسی وجہ سے پولس رسول نے اہلِ اِفِسیوں کے نام اپنے خط میں لکھا: ’’جیسا کہ مقدسوں کو مناسب ہے تم میں حرام کاری اور کسی طرح کی ناپاکی یا بخل کا ذکر تک نہ ہو۔‘‘ [4] ۹۔ زانیوں کی سزا: دین عیسائیت میں زنا رب تعالیٰ کے غضب کا موجب ہے، علاوہ ازیں وہ عیسائیوں کے بقول، زانی کو مسیح کی بادشاہت کے وارثوں کی جماعت سے خارج کر دیتا ہے۔ اس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
Flag Counter