Maktaba Wahhabi

381 - 393
موقعوں اور مردوں کی محفلوں میں عورتوں کو مردوں کے ساتھ خلط ملط ہونے سے روکے۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میری رائے میں حکمران کو چاہیے کہ وہ پیش قدمی کرکے عورتوں کو کاریگروں کے سامنے بیٹھنے سے بھی منع کرے، کسی نوجوان عورت کو کاریگروں کے سامنے نہ بیٹھنے دے … حاکم وقت اس بارے میں جواب دہ ہے کیونکہ اس سے بہت بڑا فتنہ رونما ہوتا ہے۔ امیر المؤمنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے عورتوں کو مردوں کے رستے میں چلنے اور ان کے ساتھ خلط ملط ہونے سے منع فرمادیا تھا، ہر مسلمان حاکم کو چاہیے کہ اس سلسلہ میں وہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے نقش قدم پر چلے۔‘‘ [1] ۳۲۔ سابعاً:محرم کے بغیر سفر نہ کرے: اسلامی شریعت نے عورت کے لیے جن آداب کی پابندی کو لازم قرار دیا ہے، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔ امام مسلم رحمہ اللہ نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورت تین(دن)کا سفر نہ کرے مگر اس کے ساتھ محرم ہو۔ [2] امام بخاری رحمہ اللہ نے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ میں نے چار باتوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے … یا انھوں نے یہ کہا … کہ وہ ان باتوں کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، مجھے یہ باتیں بہت ہی پسند آئی ہیں۔(۱)کوئی عورت دو دن کی مسافت کا سفر شوہر یا محرم کے بغیر نہ کرے۔
Flag Counter