Maktaba Wahhabi

55 - 393
۲۰۔ زنا کا بہتان لگانے والے کی شدید سزا: اسلام میں جرم زنا کے سنگین اور قبیح ترین ہونے کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ اسلام نے زنا کا بہتان لگانے کی بھی شدید سزا مقرر کی ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: وَالَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ یَاْتُوا بِاَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ فَاجْلِدُوْہُمْ ثَمَانِیْنَ جَلْدَۃً وَّلَا تَقْبَلُوْا لَہُمْ شَہَادَۃً اَبَدًا وَّاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَ [1] (اور جو لوگ پرہیز گار عورتوں کو بدکاری کا عیب لگائیں اور اس پر چار گواہ نہ لائیں تو ان کو اسّی درّے مارو اور کبھی ان کی شہادت قبول نہ کرو اور پس بدکردار ہیں۔) اللہ تعالیٰ نے قذف کی شدید سزا مقرر فرمائی ہے اور یہ غیر شادی شدہ زانی کی سزا کے قریب قریب ہے یعنی اسّی درے، شہادت کی عدم قبولیت اور فسق کا عیب و عار، ان میں سے پہلی سزا جسمانی ہے، دوسری ادبی اور تیسری دینی پس وہ شخص ایمان سے منحرف اور ایمان کے صراطِ مستقیم سے خارج ہے۔ [2] جب کسی پاکباز کو زنا کا بہتان لگانا اس قدر سنگین ہے اور اس بہتان کی سزا اس قدر شدید ترین تو اس شخص کے حال کا اندازہ خود لگالیجیے جو خود زنا کا مرتکب ہو؟ قبل ازیں جو گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ زنا کی شدت و سنگینی کا قذف زنا کے قذف کفر یا قذف قتل کے ساتھ مقابلہ لگانا بھی ممکن ہے۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جو شخص کسی دوسرے پر زنا کا بہتان لگائے، اس پر حد قائم کی جائے گی اور یہ اس کی تکذیب، مقذوف کی برأت اور اس برائی و بے حیائی کے بہت بڑا گناہ ہونے کی
Flag Counter