Maktaba Wahhabi

67 - 393
مبحث دوم اولادِ حرام کا مسئلہ (۴) زنا اور حرامی اولاد کے مسئلہ میں ربط (۵) حرامی بچوں کی شخصیت کا بگاڑ ۴۔ زنا اور حرامی اولاد کے مسئلہ میں ربط: کثرتِ زنا کے اثرات و نتائج میں سے ایک حرامی اولاد کا گھمبیر مسئلہ بھی ہے۔ لیڈی ڈاکٹر سیلیا۔ ایس۔ڈیشم(Celix. S.Deschim)کہتی ہیں:’’ میں نے جب جنسی امراض اور ناجائز بچوں کی پیدائش میں بے پناہ اضافے کے بارے میں سنا، تو مجھے اس سے قطعاً کوئی تعجب نہ ہوا کیونکہ ہمارے معاشرے میں اب جو کچھ ہورہا ہے، یہ اسی کا طبعی نتیجہ ہے۔ ‘‘ [1] مغربی دنیا میں جس میں زنا کی کثرت ہے، کے حالات بھی اس بات کی تائید کرتے ہیں، پیری جیولموٹ نے ذکر کیا ہے کہ ’’ سویڈن میں ۱۹۷۲ء میں غیر شرعی بچوں کی نسبت ہر چار میں سے ایک تھی اور ان لوگوں کی تعداد بھی کم نہیں جو شادی کے بغیر عورتوں کے ساتھ رہتے اور بچوں کو جنم دیتے ہیں، اگر دوسرے غیر شرعی بچوں کے ساتھ ان کی تعداد کو بھی شامل کرلیا جائے، تو پھر شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی شرح میں بہت اضافہ ہوجائے گا۔ آئس لینڈ میں بھی حرامی بچوں کی نسبت ایک اور چار کی ہے۔ [2] آخری دو عالمگیر جنگوں کے درمیان فرانس کے بہت سے شہروں میں
Flag Counter