Maktaba Wahhabi

91 - 393
مبحث پنجم جرائم کی کثرت ۱۴۔ زنا جرائم کی کثرت کا سبب ہے: کثرتِ جرائم جنسی بے راہ روی کے منطقی نتائج میں سے ہے جیسا کہ قبل ازیں بیان کیا جاچکا ہے زنا کے نتیجہ میں حرامی بچوں کی کثرت ہوجاتی ہے، یہ بچے محبت اور شفقت سے محروم ہوتے ہیں، جب کہ بچے کو ان کی شدید ضرورت ہوتی ہے، محبت و شفقت نہ ملنے کی وجہ سے ان کے دلوں میں احساسِ محرومی پیدا ہوجاتا ہے، اپنے معاشرے کے بارے میں ان میں بغض جنم لیتا ہے، یہ اپنے گردو پیش کے لوگوں سے انتقام لینا چاہتے ہیں اور پھر جب یہ سن رشد کو پہنچتے ہیں، تو یہ عصمت دری، چوری و رہزنی اور قتل و خون ریزی جیسے جرائم کا ارتکاب کرنے لگتے ہیں۔ اس پر مستزاد یہ کہ زنا بجائے خود بہت سے جرائم کا سبب ہے، چوری کے کتنے ہی جرائم محض اس لیے کیے جاتے ہیں تاکہ چور اموال مسروقہ کو طوائف کے قدموں پر نثار کرسکیں، اسی طرح زنا کے ارتکاب کی خاطر کتنے ہی انسانوں کو قتل کردیا جاتا ہے، زنا کو اگر جائز قرار دیا جائے، تو پھر نوجوان ہر اس دوشیزہ کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنا چاہے گا، جو اسے اچھی لگے، وہ دوشیزہ خواہ اسے پسند کرے یا انکار کردے لیکن نوجوان قانون و اخلاق کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اپنے مقصد کے حصول کے لیے تمام اسباب و وسائل کو استعمال میں لائے گا، جن معاشروں میں زنا پھیل چکا ہے، ان میں نوجوان لڑکیوں کے اغواء کے واقعات ایک معمول کی بات ہیں۔ اخبارات روزانہ
Flag Counter