Maktaba Wahhabi

14 - 71
تمہیں کیا ہوا ہے کہ بدن پر کپکپی طاری ہے؟انہوں نے جواب دیا کہ بخار میں مبتلا ہوں،اللہ اس میں برکت نہ دے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بخار کو برا اور نا مبارک نہ کہو،کیونکہ یہ بخار انسان کے گناہوں کو اس طرح دور کردیتا ہے جس طرح آگ کی بھٹی لوہے کے زنگ ومیل کو دور کردیتی ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ:’’ہر چھوٹی بڑی تکلیف ومصیبت یہاں تک کہ کسی مسلمان کو کانٹا بھی چبھ جائے تووہ بھی اس کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔‘‘(متفق علیہ) گویا مومن کے لئے بیماری کئی فوائد کے حصول کا ذریعہ ہے،جو اس عقیدے پر منحصر ہے کہ’’ہر چہ از دوست می رسد نیکو ست۔ مرض الموت انسانی زندگی میں صحت اور بیماری یا راحت اور مصیبت کا سلسلہ ایسا ہے جو کم وبیش تاحیات جاری رہتا ہے،اور بعض بیماریاں یا مصیبتیں اس قسم کی ہوتی ہیں جو’’مرض الموت‘‘ کہی جاتی ہیں،اس بیماری کی تشخیص یا تعیین اس وقت ہوتی ہے جب بیماری کا سفر موت کی دہلیز تک پہنچتا ہے،ا ور علاج وشفاء کی ساری تدبیریں فیل ہوجاتی ہیں،یہ اور بات ہے کہ بعض دفعہ بیماری اور مصیبت،شدید وطویل مدت تک لاحق رہنے کے باوجود مریض شفایاب اور مصیبت سے نجات پاجاتا ہے،اور کبھی یہ حالت ہوتی ہے کہ بیماری اور مصیبت کی مدت بہت مختصر ہوتی ہے،جو مہلک اور جان لیوا ثابت ہوتی ہے،اس لیے کوئی بیماری چاہے طویل ہو یا قلیل،معمولی ہو یا غیر معمولی،جو موت کا سبب ہو وہی ’’مرض الموت‘‘ ہے۔
Flag Counter