Maktaba Wahhabi

43 - 71
۱- انس بن مالک اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’صالح مومن کا نیک خواب،نبوت کا ۴۶/واں حصہ ہے۔‘‘ [1] ۲-رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جس کسی نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے سچ مچ مجھے ہی دیکھا،کیونکہ شیطان میری شکل وصورت نہیں بنا سکتا۔‘‘ [2] ابن نباتہ کے مذکورہ سچے خواب کی طرح ایک یہ بھی ہے کہ ۳۵۹؁ھ میں دمشق کے مغربی جانب میں ایک مسجد ’’جامع القطیعہ‘‘ کے نام سے تعمیر کی گئی،اس تعمیر کا باعث یہ امر ہوا کہ ایک عورت نے خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ ایک جگہ نماز پڑھ رہے ہیں،اور یہ بھی دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں کی ایک دیوار پر اپنا دست مبارک رکھا ہے،صبح ہوئی تو اس عورت نے لوگوں سے اپنا یہ خواب بیان کیا،لوگوں نے اس مقام پر ہتھیلی کا نشان موجود پایا،اسی روز اس عورت کی وفات ہوئی،اور وہاں تعمیر مسجد کا کام شروع ہوا۔[3] شیخ ابو العباس احمد بن علی رفاعی شیخ مذکوربہت بڑے زاہد وصالح شافعی فقیہ تھے،تاہم تواضع وانکساری اور دنیا سے بیزاری کے پیکر تھے،کوئی پونجی کبھی اپنے پاس نہیں رکھی،ان کے بعض اصحاب نے ان کو کئی بار خواب میں دیکھا کہ وہ ’’مقعد صدق‘‘ میں تشریف فرما ہیں(یعنی پسندیدہ سچے مقام پر فائز ہیں)یہ خواب دیکھنے والے نے شیخ کو اپنا یہ خواب بتایا نہیں،اور شیخ نے بھی اپنے کو ’’مقعد صدق‘‘ میں دیکھا تھا،لیکن کسی سے ذکر نہیں کیا تھا۔ شیخ کی بیوی جاہل اور بہت بد زبان تھی،شیخ کے ساتھ بدزبانی اور اذیت
Flag Counter