Maktaba Wahhabi

67 - 71
حاکم اپنے وقت میں مصر کا فرماں رواتھا،بہت ہی جابروظالم سرکش شیطان،گندے افعال،قبیح اخلاق اور عیاشی وفحاشی کا پیکرتھا،اہل مصر اس سے یہاں تک بغض وعداوت رکھتے تھے کہ اس کے اور اس کے باپ دادا کے بارے میں سخت گالیاں قصے کہانی کی شکل میں لکھ کر پوسٹرتیارکرتے اورعام مقامات پر پھیلاتے،اس صورت حال سے حاکم کا غصہ بھڑک اٹھا،قاہرہ پہنچ کر اپنے سوڈانی غلاموں کو حکم دیا کہ مصرمیں جاکر اس آگ لگاکر جلادیں،اوروہاں جو مال ومتاع اورعورتیں ہیں ان سب کولوٹ لیں،نتیجہ یہ ہواکہ مصر کاایک تہائی حصہ جل کرتباہ ہوگیا،اور نصف کے قریب مال وزر لوٹ لیاگیا،بہت سی عورتوں اور لڑکیوں کو قیدی بناکر ان کے ساتھ فحاشی وبدکاری کی گئی،بعض خواتین نے رسوائی وبدنامی کے خوف سے خودکشی کرلی،حاکم کا ظلم وقہر اس حدتک تجاوز کرگیاکہ فرعون کی طرح وہ بھی الوہیت کا دعویٰ کرنے کا ارادہ کرنے لگا،لیکن اس کی ملعونیت نے ساراکھیل بگاڑدیا۔ حاکم کے قتل،ہلاکت اور موت کاہیبت ناک منظر حاکم کاظلم وقہراس قدرعام تھاکہ کوئی شخص محفوظ نہیں تھا،یہاں تک کہ حاکم اپنی بہن پرفاحشہ ہونے کی تہمت لگایاکرتااوراس کو غلیظ وشرمناک کلمات سنایا کرتا تھا،یہی بدترین حرکت اس کے بدترین انجام کاباعث ہوئی،اس گندے سلوک سے جب اس کی بہن تنگ آگئی تواپنے اس ظالم وبدکاربھائی کے قتل کا درج ذیل پروگرام بنایا۔ حاکم کی بہن نے ایک بڑے افسر’’ابن دواس‘‘سے رابطہ ومشورہ کیا،حاکم کے قتل وہلاکت کی انجام دہی پردونوں متفق وہم رازہوگئے،ابن دواس نے اپنے پاس سے دو سیاہ مسٹنڈے غلاموں کوتیارکیا،اوران سے کہاکہ جب فلاں رات ہو تو جبل المقطم میں
Flag Counter