5۔اثرِ ثانی:
امام شعبی رحمہ اللہ ہی صحیح سند کے ساتھ ذمّ الغناء ابن ابی الدنیا میں فرماتے ہیں:
(لُعِنَ الْمُغَنِّيُ وَ الْمُغَنَّیٰ لَہٗ)[1]
’’ گانے والا اور جس کے لیٔے گایا جائے،دونوں ہی ملعون ہیں۔‘‘
6۔اثرِ ثالث:
ذمّ الملاھی ابن ابی الدنیا[نمبر ۵۵]میں صحیح سند سے امام شعبی رحمہ اللہ کے بارے میں مروی ہے:
(أَنَّہٗ کَرِہَ أَجْرَ الْمُغَنِّیَۃِ)[2]
’’ وہ گلوکارہ کی اجرت کو برا سمجھتے تھے۔‘‘
7۔اثرِ رابع:
مصنّف ابن ابی شیبہ میں امام عامر بن شراحیل شعبی رحمہ اللہ سے اسماعیل بن ابی خالد صحیح سند سے ایک روایت بیان کرتے ہیں،اس میں بھی ہے:
(أَنَّہٗ کَرِہَ أَجْرَ الْمُغَنِّیَۃِ)
’’ وہ گلوکارہ کی اُجرت کو مکروہ جانتے تھے۔‘‘
اور انھوں نے اس میں مزید یہ بھی فرمایا ہے:
(مَا أُحِبُّ أَنْ آکُلَہٗ)[3]
’’ میں اسے کھانا پسند نہیں کرتا۔‘‘
|