Maktaba Wahhabi

64 - 154
نامتحد لوگوں كى درست رائے دائمى لا پرواہى اور ہلاكت پر منتج ہوگى۔ مصنف كى عظمت: ٭ مجھ مىں بہت سى خامىاں تھىں، مىں انہىں جاں فشانى،اخلاقىات و تزكىہ نفس كے بارہ مىں انبىاء علىہم السلام كے ’’ فرمودات‘‘ اور بلند پاىہ دانشوروں كى نصائح كے ذرىعے ختم كرنے كى مسلسل كوشش كرتا رہا، ىہاں تك كہ اللہ تعالىٰ نے مجھے ان مىں سے اكثر و بىشتر پر اپنے فضل و كرم اور احسان كے ذرىعے قابو پالىنے كى توفىق عطا فرما دى۔ كامل عدل و انصاف ، كسر نفسى اور حقىقت پسندى كا تقاضا ہے كہ مىں از خود انہىں بىان كروں، شاىد اللہ تعالىٰ كى توفىق سے كسى نصىحت پسند كو نصىحت مل جائے۔ 1۔ مىرى اىك خامى ىہ تھى كہ مىں بے تحاشہ خوش اور حد سے زىادہ غصے ہو جاىا كرتا تھا، مسلسل تگ و دو كے بعد مىں نے قول و فعل اور مار پٹائى جىسے كسى بھى طرىقے سے غصے كا اظہار كرنا چھوڑ دىا۔ ناجائز انتقام لىنے سے بھى باز آگىا۔ اس سلسلے مىں مجھے بھارى بھر كم بوجھ اٹھانا پڑتا اور مىں درد ناك چبھن مىں مبتلا بھى رہتا۔ بسا اوقات مىں بىمار بھى پڑ جاتا لىكن خوشى اور مسرت كے ساتھ اىسا كرنے سے عاجز رہا، بالآخر مىں نے اس بارہ مىں اپنے دل سے چشم پوشى كر لى كىونكہ محبت و رضا مىرے سامنے ىہ صورت اختىار كر كے آگئى كہ اسے چھوڑنا گھٹىا پن ہے۔ 2۔ مىرى اىك عادت ىہ تھى كہ مىں اكثر و بىشتر ہنسى و مزاح كىا كرتا تھا۔ اس پر قابو پانے كے لىے مىں نے ىہ طرىقہ اختىار كىا كہ جس شخص كو مزاح ناپسند ہو اس سے مزاح كرنے سے باز آجاؤں، لىكن كچھ حد تك مىں نے مزاح كى گنجائش ضرور ركھى۔ مىرى رائے ىہ ہے كہ اسے چھوڑنے سے طبىعت مىں انقباض پىدا ہوتا ہے اور تكبر كى سى صورت حال پىدا ہو جاتى ہے۔ 3۔ انتہائى خود پسندى بھى مىرى اىك خامى تھى۔ مىرے ذہن نے مىرے دل كو اس
Flag Counter