Maktaba Wahhabi

81 - 168
وہ فرماتے ہیں:’’ یہ میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے نے جس چیز کا سوال کیا ہے ، وہ اس کے لیے ہے۔‘‘[1] ۳۔ آمین کہنا: ا: امام کے ساتھ [آمین]کہنے سے گزشتہ گناہ معاف: امام بخاری نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ،کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب قاری[آمین] کہے ، تو تم بھی [آمین] کہو ، کیونکہ فرشتے[آمین] کہتے ہیں ، پس جس شخص کا[آمین] کہنا، فرشتوں کی [آمین] کہنے کے ساتھ ہوا ،اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے گئے۔‘‘[2] ایک دوسری روایت میں ہے: ’’ جب امام {غَیْرِ الْمَغضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّالِّیْنَ} کہے ،تو تم [آمین] کہو ،کیونکہ جس کا [آمین]کہنا، فرشتوں کے کہنے سے موافقت کر گیا، اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے گئے۔‘‘[3] ب: [آمین]کہنے والوں کی دعا کی قبولیت: امام مسلم نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter