پہنچا دیا اس مبارک حدیث میں نیکیوں کے فائدے کو آپ نے ملاحظہ فرمایا نیکی ہی ایک ایسی چیز ہے کہ ہمیشہ ساتھ دیتی ہے اور دونوں جہان میں کام آنے والی ہوتی ہے نیکیوں سے کبھی غافل نہیں ہونا چاہیے معمولی نیکی بھی بہت کام آجاتی ہے نیک آدمی خدا کا محبوب اور لوگوں کا بھی لاڈلا پیارا ہوتا ہے ہر شخص نیک آدمی سے محبت کرتا ہے۔
ذکر ِ الٰہی اللہ کی قربت کا ذریعہ
خدا کا ذکر سب سے بڑی چیز ہے کیونکہ ذکر الٰہی کرنے والے کو خدا بھی یاد کرتا ہے اور اس سے بڑی چیز اور کیا ہو گی قرآن مجید میں اللہ تعالی نے فرمایا ۔
فَاذْکُرُوْنِیْ اَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرُوْلِیْ وَلَا تَکْفُرُوْنَ ……(سورۃ البقرہ)
ترجمہ:۔ تم میرا ذکر کرو میں بھی تمہیں یاد کروں گا میری شکر گزاری کرو اور ناشکری سے بچو۔ قرآن مجید میں جگہ جگہ اپنے ذکر پر مخلوق کو توجہ دلائی ہے اس معنی کی چند آیتیں بیان کی جارہی ہیں پڑھیے اور عمل کرنے کی کوشش کیجئے۔
فَاِذَا قَضَیْتُمْ مَّنَاسِکَکُمْ فَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَذِکْرِکُمْ آبَائِ کُمْ اَوْ اَشَدَّ ذِکْرًا اِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ لَاٰیَاتٍ لِّاُولِی الْاَلْبَاب ، اَلَّذِیْنَ یَذْکُرُوْنَ اللّٰہَ قِیَامً وَّ قُعُودًا وَعَلٰی جُنُوْبِھِمْ وَیَتَفَکَّرُوْنَ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ ھٰذَا بَاطِلًا سُبْحٰنَکَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ……(سورۃ آل عمران)
ترجمہ:۔ پھر جب تم ارکان حج کر چکو تو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرو جس طرح تم اپنے باپ دادوں کا ذکر کیا کرتے تھے بلکہ اس سے بھی زیادہ آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں اور رات دِن کے ہیر پھیر میں یقینا عقلمندوں کیلئے نشانیاں ہیں جو اللہ کا ذکر کرتے ہیں کھڑے اور بیٹھے اپنی کروٹوں پر لیٹے اور آسمان و زمین کی پیدائش میں فکر کرتے ہیں اور کہتے ہیں اے ہمارے پروردگار تو نے یہ بے فائدہ نہیں بنایا تو پاک ہے پس ہمیں عذاب آگ سے بچالے امیر المومنین حضرت عمر بن عبد العزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک مرتبہ مجلس میں بیٹھ کر رونے لگے لوگوں
|