Maktaba Wahhabi

29 - 224
ایک بے حقیقیتت خیالی تصویر ہے جس کی بد نمائی کو اس کی نفسانیت نے مرصع اور مزین کر رکھا ہے۔کسی بھی فکر وخیال کے اندر تاثیر نفسانیت کے بہت سے داخلی اور خارجی طریقے ہیں : (ا)…خارجی طریقے: زیر بحث مسئلہ میں اس کی رائے کا کتاب و سنت سے صریحاً تناقض ہو اور وہ حق جاننے کے لییایسی فکر و رائے کے پیچھے نہ چلنا چاہتا ہو جو کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے مختلف اور متناقض ہو۔ خالص نفسانی فکر اس طرح پہچانی جا سکتی ہے کہ عقل سلیم سے اس کا تصادم ہو اور وہ اسے قبول نہ کر سکے۔ کیونکہ عبادت غیر اللہ ، غیر شرعی حکم، زنا کاری کے جواز، کذب بیانی اور اسراف و تبذیر کی دعوت دے۔ اس کا سر چشمہ صرف نفسانیت ہی ہو سکتی ہے اور وہی شخص اس کا داعی ہو سکتا ہے جس کی لگام شیاطین کے ہاتھ میں ہو۔ (ب)… داخلی طریقے: سچائی کے ساتھ غورو خوض کر کے یہ حقیقت جانی جا سکتی ہے کہ اس فکر کا سر چشمہ کیاہے اور اسے ہی اختیار کرنے کا سبب کیا ہے؟ اس پر کن خیالات کا اثر ہے اور وہ ان کی تبدیلی سے کس حد تک اس بات پرثابت قدم رہ سکتا ہے یا کسی غیر شعوری دباؤ نے اسے ایسا سوچنے پر مجبور کیا ہے اور خود اس فکر کی بنیاد کیا ہے؟ ان نکتوں پر غور کرنے کے بعد اگر یہ نتیجہ نکلے کہ اس کے اندر اضطراب ہے اور مخصوص احساس اور طرزِ فکر کے اعتبار سے اس کی قوت و ضعف میں کمی بیشی پیدا ہو سکتی ہے تو یقینا وہ نفسانیت کی پیداوار اور شیطانی وسوسہ ہے۔ اَلْعَیَاذُ بِاللّٰہ اللہ تعالیٰ کا شکر و احسان ہے کہ اس نے نفسانی راہ پر لگنے سے پہلے ہی ہمیں حقیقت کا صحیح علم اور بصیرت عطا فرما دی۔ ۲۔ خلاف! مبنی برحق جس خلاف میں نفسانیت کا کوئی حصہ اور اس پر غلبہ نہ ہو وہ خلاف مبنی برحق ہے۔ جس کا
Flag Counter