Maktaba Wahhabi

25 - 389
کے عہد میں علوم و آداب کے ساتھ ساتھ سائنسی علوم مثلاً ریاضیات اور فلکیات کا بول بالا بھی ہوا [1]۔دوسری اہم خصوصیت یہ تھی کہ بغداد کے بعض اہل علم کی نسبت یہاں کہیں زیادہ تناسب سے یہود و نصاریٰ کو بھی علمی ترقی میں شریک سفر کر لیا گیا تھا[2]۔عبدالرحمٰن الناصر کا بیٹا المستنصر بھی اپنے باپ کے نقش قدم پر گامزن رہا۔اس حوالے سے امام حمیدی یوں لکھتے ہیں: "وکان حسن السیرة،جامعاً للعلوم، محباً لها،مکرما لأهلها و جمع من الکتب في أنواعها ما لم یجمعه أحد من الملوك" یعنی وہ نیک سیرت اور علوم کی کتب کو جمع کرنے کا شوق رکھتا تھا۔علماء سے محبت رکھتا اور بادشاہوں میں اس کا امتیاز یہ تھا کہ وہ کتابیں اس نے جمع کرر کھی تھیں جو اس سے پہلے کسی نے نہیں کی تھیں[3]۔ اندلس کے فرمانروا مختلف بلادِ اسلامیہ میں کتابیں خرید کرنے کے لیے خاص ایلچی بھیجا کرتے۔بسااوقات مخطوطوں کی نقلیں بھی بنوا کر لائی جائیں ۔خوش نویسوں کو اچھے معاوضے پر شاہی محلات میں مقرر کیا جاتا اورکتب کی تزئین و آرائش کے لیے اعلیٰ پائے کے کاری گر مہیا کیے گئے تھے۔المستنصر کی لائبریری میں چار لاکھ کے لگ بھگ کتابیں جمع ہو چکی تھیں[4]۔طوائف الملوکی کے زمانے میں جب ان میں سے کئی ایک کتب خانے اجڑ گئے یا لوٹے گئے تو یہی کتب دیگر شہروں اور علاقوں میں پہنچیں ۔ اندلس کے علمی ماحول میں بین المذاہب مناقشے بھی شامل تھے۔یہ مجادلے اندلس میں علوم کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا سبب بنے۔ابن حزم کی کتاب الفصل فی الملل والاھواء والنحل اسی حوالے سے لکھی گئی ہے۔اندلس کی ثقافت میں بھی انہی مختلف ثقافتوں کا آمیزہ خوبصورتی دکھاتا نظر آتا ہے۔ خواتین کی جس قدر بڑی بڑی تعداد علوم و فنون میں مشغول تھی جس کی نظیر بلاد اسلامیہ میں اور کہیں نہیں ملتی۔ شعراء،علماء اور اہل فن کی ایک اچھی تعداد صنف نازک سے تعلق رکھتی تھی۔طوائف الملوک کے دور سے قبل فتوحات کے نتیجے میں لاموں اور باندیوں کی ایک کثیر تعداد ممالک یورپ سے لائی جاتی تھی جن کا حسن خیرہ کن ہوتا تھا۔اس سے عرب معاشرے میں جوش و جذبہ اب جمال پروری کی طرف بطور خاص متوجہ ہونا شروع ہوا۔مجموعی طور پر بلادِ اسلامیہ مے مقابلے میں اندلس میں خواتین کو زیادہ 'آزادیاں' حاصل تھیں۔البتہ یہ سب قریب قریب اسلام کے مجموعی فریم ورک کے اندر ہی تھا۔ابن حزم نے اپنے تذکرے میں لکھا ہے کہ ان کی تربیت بھی عورتوں ہی نے کی اور ان کو قرآن سمیت ادب و شعر کی بنیادی تعلیم دی۔
Flag Counter