Maktaba Wahhabi

285 - 389
یہ اسے سمجھ نہ سکے۔ اس غلطی کا سبب یہ ہوا کہ انھوں نے دلالت کو ظاہر لفظ تک محدود کردیا؛ اس کےایماء و اشارہ، تنبیہ اور مخاطبین کے ہاں اس کے عرف کو انداز کردیا۔ چناں چہ اللہ کے قول: و لا تقل لھما اف سے مارپیٹ، گالی گلوچ اور اہانت کی حرمت نہ سمجھی اور صرف لفظاف ہی کو حرام قرار دیا۔ تیسری غلطی یہ کی کہ استصحاب کو اس کے درجے سے بڑھا دیا۔ کسی شے کے متعلق ناقل نص کا علم نہ ہونے کی وجہ سے اس کے موجب کویقینی قرار دے دیا حالاں کہ عدمِ علم، عدم کا علم نہیں ہوتا۔ لیکن انھوں نے اپنے اوپر تمثیل اور تعلیل و حکمت و مصلحت کا باب پورے طورسے بند کر لیاتو ظاہر اور استصحاب کے استعمال میں توسیع کرنا پڑی اور یوں ان کی وسعت سے زیادہ بڑھا دیا۔ چوتھی غلطی یہ ہوئی کہ ان کے نظریےکے مطابق مسلمانوں کے معاہدے، ان کی شرطیں اور معاملات تمام باطل ہیں، الا یہ کہ ان کی صحت کی دلیل مل جائے۔ پھر جب ان کو کسی شرط، معاہدے یا معاملے کی صحت کی دلیل نہ ملی تو اس کے کا بطلان کا استصحاب جاری کیا اور یوں لوگوں کے بہت سے معاملات اور معاہدات کو فاسد قرار دے دیا۔‘‘[1]
Flag Counter