Maktaba Wahhabi

29 - 389
حزم نے خود اس کی تائید کی ہے اور کوئی ایسی خاص وجہ دکھائی نہیں دیتی کہ انہیں اپنا نسب تک غلط بتانے کی مجبوری درپیش رہی ہو یا فائدہ مل سکتا ہو جبکہ وہ اجل علماء میں سے بھی تھے جو نسب غلط بیان کرنے کی وعیدوں سے بخوبی آگاہ تھے۔یہی راے ابن حزم کے شاگردوں حمیدی اور صاعد اندلسی کی ہے[1]۔ ابن حزم کے جد اعلیٰ یزید فارس سے تعلق رکھتے تھے اوربنو امیہ کے مولیٰ یعنی حلیف ہو گئے تھے۔اس طرح ابن حزم فارسی الاصل اور مولیٰ ہونے کے اعتبار سے قرشی ٹھہرتے ہیں۔ اس خاندان کے جو فرد سب سے پہلے اندلس میں داخل ہوئے وہ خلف بن معدان تھے جو موسیٰ بن نصیر کے ساتھ93ھ میں یا بعض مصادر کے مطابق عبدالرحمٰن الداخل کے ساتھ 138ھ میں اندلس میں داخل ہوئے تھے[2]۔اس راجح قول کو سامنے رکھیں تو ابن حزم کا شجرہ نسب یوں ہے: ابومحمد علی بن احمد بن سعید بن حزم بن غالب بن صالح بن معدان بن خلف بن سفیان بن یزید الفارسی مولیٰ یزید بن ابی سفیان بن حرب بن عبد شمس القرشی[3]۔ ابن حزم اموی ، یزیدی ، قرطبی اور ظاہری کی نسبتوں سے بھی معروف ہیں جن کی توضیح آگے آئے گی ۔ ابن حزم کا آبائی خاندان مغربی اندلس میں صوبہ ''اولبہ'' کے ''لبلہ'' نامی علاقے میں ایک گاؤں میں آباد یوئے جس کا نام "منت لیثم'' تھا[4]۔منت لیثم سے یہ خاندان تیسری صدی ہجری کے اواخر میں قرطبہ آ بسا۔اس تاریخ کی تحدید کا قرینہ یہ ہے کہ ابن حزم کے قیام قرطبہ کے دور میں بھی اپنے گاؤں کی جائیداد پر ان کا قبضہ بدستور قائم تھا۔اگر منتقلی کو ایک لمباعرصہ گزر چکا ہوتا تو طبعہ طور پر تین چار نسلوں کے بعد شہروں میں رہنے والے اپنے آبائی علاقوں سے کٹ جاتے ہیں۔ ابن حزم کے دادا نے قرطبہ میں نام پیدا کیا اور پھر والد وزارت کے عہدے پر فائز ہوئے۔ ولادت عام طور سے اہل علم کی تاریخ وفات تو معلوم ہوتی ہے لیکن تاریخ ولادت متعین نہیں ہوتی کیوں کہ ان کی شہرت علم و فضل کی بنا پر ہوتی ہے جب کہ بچپن میں اس کا علم نہیں ہوتا ۔ابن حزم کے معاملے میں لیکن ایسا نہیں ہے چناں چہ ان کا سن ولادت ہی نہیں بل کہ تاریخ پیدایش ، ولادت کا دن اور وقت تک معلوم ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ابن حزم نے خود ان تمام جزئیات کو محفوظ رکھا اور اپنے ایک شاگردقاضی صاعد بن احمد (م 462ھ)کو یہ تفصیلات فراہم کیں ۔ قاضی صاعد کا بیان ہے کہابو محمد ابن حزم نے مجھے اپنے قلم سے یہ تحریر کر کے بھیجا کہ وہ 384ھ میں ماہِ رمضان کی آخری تاریخ ، نمازِ فجر کے بعد، بہ
Flag Counter