Maktaba Wahhabi

48 - 494
خازن کو اجازت دے کہ تم کسی ضرورت مند کو بطور قرض دے سکتے ہو تو ایسا کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے بھی شرط یہ ہے کہ جب مسجد کو رقم کی ضرورت ہو تو قرض لینے والا حیل وحجت سے کام نہ لے بلکہ اسے واپس کر دے تاکہ مسجد کے کام میں رکاوٹ نہ بنے، اسی طرح اگر مسجد کے فالتو فنڈ کو تجارت میں لگانا ہے تو بھی انتظامیہ کے فیصلے کے مطابق اسے تجارت میں لگایا جا سکتا ہے بشرطیکہ شرح منافع پہلے سے طے کر لی جائے، صورت مسؤلہ میں اگر خازن انتظامیہ کی اجازت کے بغیر ایسا کرتا ہے تو قطعاً جائز نہیں اور اگر مسجد کی انتظامیہ نے اسے اجازت دے رکھی ہے تو مسجد کے فالتو چندے کو ذکر کردہ مصارف میں خرچ کیا جا سکتا ہے۔ (وا ﷲ اعلم) مسجد سےمتصل حجرہ نما کمرہ امام وخطیب کو دینا سوال:ہماری مسجد سے متصل ایک حجرہ نما کمرہ ہے جو ڈبل سٹوری پر مشتمل ہے جب کہ اس کا اور مسجد کا صحن مشترک ہے باہر سے مسجد ہی کا حصہ معلوم ہوتا ہے، وہ حجرہ صرف جمعہ کے دن عورتوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس حجرہ کو مسجد کی آبادکاری کے لیے امام وخطیب کے لیے بطور رہائش استعمال کیا جا سکتا ہے؟ جواب:مساجد، اﷲ کی عبادت، تلاوت قرآن، ذکر الٰہی اور نماز کی ادائیگی کے لیے بنائی جاتی ہیں، لہٰذا ان میں ہر وہ کام جائز ہے جو مذکورہ مقاصد کی ادائیگی میں رکاوٹ کا باعث نہ ہو اور ہر وہ کام منع ہے جو ان کے منافی ہو، اﷲ تعالیٰ نے مساجد کو صاف ستھرا، پاک رکھنے کا حکم دیا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں محلوں میں مساجد بنانے، ان کی بناوٹ کی اصلاح کرنے اور انہیں پاکیزہ رکھنے کا حکم دیتے تھے۔ [1] مذکورہ بالا امور کے پیش نظر مسجد میں اہل وعیال کے بغیر تنہا رہائش رکھنے میں چنداں حرج نہیں جیسا کہ حضرت ابن عمررضی اللہ عنہکا بیان ہے کہ وہ نوجوان، غیرشادی شدہ تھے اور مسجد میں سوجایا کرتے تھے۔ [2]نیز ان کا بیان ہے کہ ہم زمانہ نبوت میں مسجد میں سوتے اور اسی میں قیلولہ کرتے جب کہ ہم نوجوان تھے۔ [3] امام بخاری نے اپنی صحیح بخاری میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے، ’’عورت کا مسجد میں سونا‘‘ پھر ایک بے سہارا عورت کے متعلق حدیث پیش کی ہے جس کا خیمہ مسجد میں تھا۔ [4] لیکن اس کے لیے شرط ہے کہ کسی قسم کے فتنہ وفساد کا اندیشہ نہ ہو۔ اہل وعیال کے سمیت مسجد میں رہائش رکھنا مسجد کے تقدس کے خلاف ہے لہٰذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ البتہ مسجد سے ملحقہ کمرے کے احکام مسجد جیسے نہیں ہیں، اسے امام وخطیب کی رہائش کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، رہائش خواہ سنگل ہو یا اپنے اہل وعیال کے سمیت، اس کے اوپر یا نیچے امام وخطیب کی رہائش تعمیر ہو سکتی ہے۔ (واﷲ اعلم) کسی مرزائی کو مسجد میں لانا سوال کیا کسی مرزائی کو وعظ ونصیحت سنانے کے لیے مسجد میں لایا جا سکتا ہے، اسی طرح جمعۃ المبارک کے دن اسے
Flag Counter