Maktaba Wahhabi

15 - 180
حرف تمنا کراچی میں میرے ایک دوست مولانا صادق الخیری صاحب رہتے ہیں۔ جو جامعہ ابی ہریرہ دہلی کالونی میں مدرس ہیں، مولانا ایک علمی شخصیت ہیں درس و تدریس کے شعبہ سے منسلک ہیں اور مطالعہ ان کا مشغلہ ہے ہر دوسرے تیسرے روز سرشام ان کا فون آجاتا ہے۔ وہ ہر بار کہتے ہیں: ’’ میں مطالعہ میں مصروف تھا، کچھ ذہنی تھکن محسوس ہوئی، سوچا آپ سے بات کرکے تازہ دم ہو جاؤں۔‘‘ میرے خیال میں یہی معاملہ ہر اس آدمی کے ساتھ ہے جو کتب بینی کا شغف رکھتا ہے۔ حکیم سعیدرحمتہ اللہ علیہ ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ اول تو ہماری قوم میں مطالعہ کا شوق نہیں اور اگر کوئی کتاب تھام کر پڑھنا شروع کردیتا ہے تو وہ بہت جلد خود کو تھکا ہوا محسوس کرنے لگتا ہے۔ میں ایسا ہی شوق رکھنے والی کئی شخصیات کو جانتاہوں۔ اکثر اوقات ان کے لبوں سے بھی یہ الفاظ سننے کو ملتے کہ پڑھتے پڑھتے تھک گیا تھا لہذا میں نے ذہنی آسودگی کے لیے فلاں کام شروع کردیا۔ میرا حال بھی اس سے کچھ مختلف نہیں کہ کتاب کی محبت سے دل آباد ہے کئی کئی بار ایک ہی موضوع پر پڑھتے اکتاہٹ کا احساس ہونے لگتا ہے تو دل میں کسی دلچسپ چیز کی خواہش پیدا ہوتی ہے پھر اس کی تلاش شروع ہوتی ہے نتیجتاً کبھی کامیابی اور کبھی ناکامی کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ انسا ذی روح ہے اور ذہن اس کا ایک حصہ ہے، جس طرح مسلسل کام سے
Flag Counter