Maktaba Wahhabi

175 - 277
لینا اور لینا اور دینا وغیرہ اور ان کاموں میں جو ان امور کے خلاف ہیں، بائیں کا مقدم کرنا مستحب ہے۔ علامہ ضیاء الدین حنفی نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کا قول آپ اپنی کتاب لوامع العقول شرح رموز الحدیث میں لکھتے ہیں۔ والظاھر من اداب الشریعہ تعین الیمنی من الجانبین لحصول السنۃ کذلک فلا تحصل بالیسوی فی الیسری وکا فی الیمنٰی انتھٰی ذکرہ تحت حدیث اذا لتقی المسلمان فتصافحا وحمد اللہ الحدیث۔ یعنی آدابِ شریعت سے ظاہر یہی ہے کہ مصافحہ کے مسنون ہونے کے لیے دونوں جانب سے داہنا ہاتھ متعین ہے۔ پس اگر دونوں جانب سے بایاں ہاتھ ملایا گیا یا ایک جانب سے داہنا اور ایک طرف سے بایاں تو مصافحہ مسنون نہیں ہو گا۔ علامہ عبد الرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ کا قول آ پ اپنی کتاب الروض النضیر شرح جامع صغیر میں لکھتے ہیں۔ ولا تحصل السنۃ الا بوضع الیمنٰی حیث لا عذر انتھٰی یعنی مصافحہ مسنون نہیں ہو گا ،مگر اسی صورت سے کہ داہنے ہاتھ کو داہنے ہاتھ میں رکھا جائے ،جبکہ کوئی عذر نہ ہو۔ علامہ عزیزی رحمۃ اللہ علیہ کا قول آ پ اپنی کتاب السراج المنیر شرح جامع صغیر میں حدیث لقاء حاج کی شرح میں لکھتے ہیں۔ اذا لقیت الحاج ای عند قدومہ من حجۃ مسلم علیہ وصافحہ ای ضع یدک الیمنٰی فی یدہ الیمنٰی انتھٰی (ص۱۷۸ج۱)
Flag Counter