Maktaba Wahhabi

210 - 402
میاں نعیم الرحمان کا سانحۂ ارتحال (وفات: 24 اپریل 2011ء) جب سے مرکزی جمعیت اہلِ حدیث وجود میں آئی ہے،ہمارے اکابر مولانا سید محمد داود غزنوی اور مولانا محمد اسماعیل سلفی نے علمائے کرام اور کاروباری طبقے کو جمعیت کے ہر سطح کے اداروں میں برابر شامل رکھا۔اسلام کی تابناک تاریخ بھی یہی بتاتی ہے کہ جب بھی علم اور مال والوں نے باہم مل کر خدمتِ دین کا بیڑا اٹھایا تو دینِ اسلام کی دعوت و تبلیغ کو بڑا فروغ حاصل ہوا۔جنگ اور جہاد اور دینی ضروریات کے موقعوں پر حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی مالی پیشکشوں پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بخشش اور جنتِ بریں کی بشارتیں دیں۔ اسی اسوۂ حسنہ کی پیروی میں ہمارے اکابر علما جماعت کے تاجر حضرات کی دلجوئی فرماتے ہوئے حساب و کتاب انہی کے سپرد کرتے،تاکہ اخراجات کی تفصیلات پیشِ نظر رہیں اور وہ آمدن کے ذرائع اختیار کرنے میں تغافل نہ برتیں۔حساب و کتاب کے معاملات بھی کاروباری لوگ بہرحال علما سے زیادہ سمجھتے ہیں۔ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کی پہلی مجلسِ عاملہ میں میاں فضل حق،میاں عبدالمجید،شیخ محمد اشرف،حاجی محمد اسحاق حنیف،چوہدری محمد یعقوب (راولپنڈی)،میاں عبدالستار (ستارہ فیکٹری گوجرانوالہ) اور میاں عبدالستار (سرگودھا) جید علما کے ساتھ ممبرانِ عاملہ تھے۔مولانا غزنوی اور مولانا سلفی کے بعد ماضی کے سارے دور
Flag Counter