Maktaba Wahhabi

197 - 224
آٹھویں فصل: سلیقہ ٔاختلاف اس کتاب کا عنوان جیسا کہ آپ کو معلوم ہے ’’ادب الخلاف ‘‘ یا ’’سلیقہ ٔ اختلاف ‘‘ ہے۔ لیکن پہلے میں یہ اعتراف کرتا چلوں کہ میں اس میدان کے ان شہ سواروں میں نہیں جنہیں بلند پایہ کتب لکھنے کا شرف حاصل ہو اور نہ ہی ، مجھے ان میں شامل کر کے یہ سوچا جائے کہ میں ان کے اندازے پر پورا اُتروں گا ، لیکن چونکہ یہ عنوان وقت کی آواز اور ملت کے حالات کا تقاضا ہے اور چونکہ اس کے بہت سے اسباب و علل ہیں اس لیے اس پر روشنی ڈالنا بھی ضروری ہے اور ہو سکتا ہے کہ میری طرف سے اس فن کے ماہرین و متخصصین کے سامنے کوئی ایسی اچھائی اُبھر کر سامنے آسکے جو انہیں اس کے بڑھاوا دینے اور اُمت کے حالات و ضروریات اور خصوصیت سے ملت کے علم دوست نوجوانوں کو توجہ دینے کی دعوت دے سکے۔ اس عنوان کے انتخاب کی وجوہات اور اسباب کے بارے میں کہوں گا کہ بہت سے مسلم ممالک میں نوجوانوں کی آنکھیں ایسے نا خوش گوار واقعے پر کھلیں جن کا ذمہ دار وہ خود کو نہیں سمجھتے۔ اس لیے کہ ان ممالک میں استعمار گوناگوں خرابیاں پیدا کر گیا اور طرح طرح کے فکری و نفسیاتی آثار غلیظہ چھوڑ گیا۔ اور اسلام میں پیوند کاری کے لیے ایسے دستور و قوانین اور تہذیب و تمدن کو درآمد کر گیا جو بربادی اور بے راہ روی کے مظاہر، تربیت کے غیر منظم راستے ، چال چلن میں کج روی ، الحاد و لادینیت اور کمیونزم و اباحیت کی کھلی دعوت اور دہریت و نفاق کے مظاہر ہیں ۔ انہیں اسباب و علل کے باعث معتدل راہ اور درست مسلک کے لیے ضروری ہے کہ اس کے قائدین اُمت و رہنمایانِ ملت اس کا زندہ ثبوت و شہادت ہوں ، جن کا قول عمل سے وابستہ
Flag Counter