Maktaba Wahhabi

198 - 224
ہو۔احکام کے پابند او رسنن و احادیث کے پیرو ہوں ۔ نیز صحیح راہ یابی اور بالغ نظری وژرف نگاہی کے لیے یہ بھی واجب ہے کہ مبلغین اور علماء اہم اور افضل کی ترتیب کے لیے اولویات کے بارے میں اپنے اپنے طریقوں پر نظر ثانی کریں ، کیونکہ سنت واجب کے ماسواء ہے اور مکروہ حرام سے کمتر ہے۔ لوگوں میں کچھ محدود فکر ، تنگ ادراک اور نادان و کم علم لوگ بھی ہیں جن کے میزانِ عقل و خرد میں خلل کے باعث ان کے نزدیک اولویات مشتبہ ہو جاتی ہیں اور بسا اوقات ایسے لوگ کسی عالم یا کسی جماعت کی رائے کی حمایت میں بد ترین جانب داری اور دشمنانہ تعصب تک اُتر آتے ہیں ۔ اسی کے برخلاف ایسے اشخاص بھی پائے جاتے ہیں جو تنقید میں غلو سے کام لیتے ہیں اور بحث و مناظرہ میں شیطنت پر اُتر آتے ہیں ، یہاں تک کہ وہ نصیحت و حسن ظن اور لوگوں کی قدر شناسی کے فرض کو سمجھے بغیر غیبت او تنقیص اور عیب جوئی میں پڑ جاتے ہیں ۔ سچی اسلامی اخوت کے احیاء کے لیے پیہم کوشش کی سخت ضرورت ہے تاکہ اُمت کی سبھی جماعتیں اور طبقے اللہ تعالیٰ کے دین کی اعانت و محبت اور اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دوستی پر ہر چیز سے بلند ہو کر ایک ہو جائیں ۔ بھائیو! اس کتاب میں ہمارا خطاب صاحب علم و فکر علماء و طلباء سے یہ ہے کہ قضیے اور مسائل بحث کی بساط ۔پر رکھے جائیں اور ہر مجتہد کی رائے کا خواہ مخطی ہو یا مصیب احترام کیا جائے۔ کسی مجتہد پر بے وجہ اعتراض کرنا یا اس کی تنقیص کرنا علم کے باب میں ناپسندیدہ ہے۔ کسی مجتہد کی چوک اس کی آبرو ریزی کا جواز نہیں پیدا کرتی ، نہ کسی بے عیب اور بُرے شخص کی عیب جوئی مناسب بات ہے اور نہ لوگوں کو متہم اور بدنام کرنے کی نفسانیت پسندیدہ ہے۔ علماء و مبلغین کا فرض ہے کہ اپنی دعوت و تبلیغ کی قدرو قیمت کا اندازہ کریں کیونکہ حقانیت کسی ایک مسلک میں محدود نہیں ہے اور اختلاف رائے لڑائی اور غصے کا باعث نہیں ہونا
Flag Counter