اسلام کا پتہ چل سکتا ہے اور جب وہ کفرسے کراہت کرنے لگے تو اس کے حسن اسلام کا بھی علم ہو جا ئے گا۔جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فر مان ہے۔
"جس میں بھی تین خصلتیں پائی جا ئیں وہ ایمان کی مٹھاس حاصل کرتا ہے جسے اللہ اور اس کا رسول ہر چیز سے زیادہ محبوب ہو جا کسی بندے سے محبت کرے اور اس کی یہ محبت صرف اللہ کے لیے ہو اور جس طرح کوئی آگ میں جا نا ناپسند کرتا ہے اسی طرح دوبارہ کفر میں جا نانا پسند کرے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسے کفر سے نجات دی ہے۔[1]
ہم اس کی تاکید کرنا چاہتے ہیں کہ مسلمان عورت کو کسی بھی قسم کے حرام تعلقات نہیں رکھنا چاہئیں اس لیے کہ کسی بھی مسلمان عورت کے لیے حلال نہیں کہ ایسا کرے اور کسی اجنبی شخص سے تنہائی اختیار کرتی پھر ے اس سے بوس و کنار کرے اور وہ دونوں ایک دوسرے کو چھوئیں وغیرہ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کے لیے بھلائی اختیار کرے اور اسے آپ کے مقدر میں کرے اور آپ کی ہر شرو برائی سے حفاظت فرمائے۔(شیخ محمد المنجد)
والد کی غیر مدخولہ مطلقہ بیوی سے نکاح کا حکم:۔
سوال۔میرے والد نے ایک عورت سے نکاح کیا لیکن اس سے ہم بستری سے پہلے ہی اسے طلاق دے دی تو کیا میرے لیے اس عورت سے شادی کرنا جائز ہے؟
جواب۔وہ عورت جس سے آپ کے والد نے نکاح کر لیا اور پھر ہم بستری سے پہلے ہی اسے طلاق دے دی آپ پر ہمیشہ کے لیے حرام ہے اور آپ کی محرم رشتہ دار بن چکی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
﴿وَلاَ تَنكِحُواْ مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ إِلاَّ مَا قَدْ سَلَفَ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَمَقْتًا وَسَاءَ سَبِيلاً﴾
"ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمھارے باپوں نے نکاح کیا ہے مگر جو گزر چکا ہے یہ بے حیائی کا کا م اور بغض کا سبب ہے اور بڑی بری راہ ہے۔"[2](سعودی فتوی کمیٹی)
|