Maktaba Wahhabi

24 - 56
۹۔ دنیوی زندگی ماننے سے کوئی عقلی مشکل تو قطعاً حل نہیں ہوگی البتہ بیسیوں مشکلات اور سامنے آجائیں گی جن کا حل کرنا ناممکن ہوجائے گا۔ عقل مند آپ سے دریافت کریں گے کہ زندہ نبی کو دیوار کی اوٹ میں چھپانے میں کیا حکمت ہے اور اس سے کیا حاصل؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مند خلافت پر کیسے تشریف رکھی؟ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ترکہ کیوں طلب کیا کیا ان کو معلوم نہ تھا کہ والد کی زندگی میں یہ مطالبہ درست ہی نہیں؟ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حدیث نحن معاشرالانبیاء فرما کر ان کو مطمئن فرمایا یہ کیوں نہ فرمایا کہ مطالبہ قبل ازوقت ہے فتنہ ارتداد اور بعض دوسرے مصائب میں نہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف رجوع نہ کیا حالانکہ زندگی میں بوقت ضرورت دونوں ایک دوسرے کی طرف رجوع فرماتے تھے حافظ ابن القیم رحمہ اللہ کیا خوب فرماتے ہیں۔ لوکان حیاًفی الصریح حیاتہ قبل الممات بغیر مافرقان ماکان تحت الارض بل من فوقھا واللہ ھٰذی سنۃ الرحمان اتراہ تحت الارض حیاثم لا یفتیھم بشرایع الایمان ویریح متہ الا را ء والخلف العظیم وسائر البھتان ام کان حیا عاجزا من نطقہ ومن الجواب لسائل لھفان وعن الحرک فما الحیاۃ اثلات قد اثبتموھا او ضحوا ببیان )قصیدہ نونیہ ص١۴١ طبع مصر( اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی دنیوی ہے تو زمین کے نیچے کے بجائے عادت کے مطابق زمین کے اوپر رہنا چاہیئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم زمین کے نیچے زندہ ہوں اور فتویٰ نہ دیں صحابہ رحمہ اللہ کو اختلاف اور ان پربہتان سے نہ بچائیں اگر زندہ ہوتے تو سوال کا جواب دیتے نیز اگر حرکت کرنے سے عاجز ہیں تو پھر زندگی نہ رہی جسے آپ ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ دنیوی زندگی ماننے کی صورت میں اس قسم کے سینکڑوں عقلی سوال آپ پر عائد ہوں گے اور اسلامی تاریخ ایک معمہ ہوکررہ جائے گی حضرت امام حسین رضی اللہ عنہا کی شہادت ، حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی صلح مختار بن عبید ثقفی کی عیاریاں حرہ کا فتنہ ، مسلیمہ اور اسود کی نبوت ، حجاج بن یوسف کے مظالم ، عباسی انقلاب ، سقوط بغداد اور ترکوں کے مظالم ، قادیانی نبوت ایسے حوادث لیکن کہیں بھی ضرورت محسوس نہ ہوئی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مداخلت فرمائیں ۔ مسجد کے ایک خادم کی موت پر
Flag Counter