Maktaba Wahhabi

42 - 76
حدیث کو جس پر امت اسلامیہ کااجماع ہے اور اس واقعہ کو بیان کرنے والی احادیث متواترہیں ،ان کوہرحال میں ان صاحب نے رد کرنے کی قسم کھارکھی ہے اس سلسلہ میں زیر عنوان ’’ہجرت مدینہ ‘‘میں صفحات کالے کرتے ہوئے لکھاہے کہ : ﴿ جس دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کی غرض سے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے گھر گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ ان گھر والوں سے علیحدگی میں آپ رضی الله عنہا سے بات کرنی ہے توابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا یہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل ہیں یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اس پر تبصرہ کرتے ہوئے مؤلف رسالہ فرماتے ہیں)اس وقت بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا اگر چھوٹی اورناسمجھ ہوتیں توابوبکر رضی اللہ عنہ کہتے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا تو کمسن اورناسمجھ بچی ہے اس سے آپ کوکیافکرہے لیکن ابوبکر صدیق رضي الله عنها نے یہ نہیں کہابلکہ کہا یارسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم یہاں ایک تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہے اوردوسری ساس صاحبہ ہیں ان سے بھلاآپ صلی اللہ علیہ وسلم کوکیاڈرہے لہذاثابت ہواکہ بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا اس وقت بڑی عمر کی تھیں﴾ مؤلف صاحب کی اس علمیت اورعقلمندی پر روناآتاہے کہ کیااس قسم کی منطق سے جو مؤلف نے اختیار کی ہے صحیح بخاری اورمسلم کی کسی حدیث کویاکسی بھی صحیح حدیث کوردکیاجاسکتاہے نیز یہاں مؤلف رسالہ نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے الفاظ ’’یہ توآپ کے گھروالے ہیں‘‘کاترجمہ کیاہے کہ’’یہاں ایک تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہے اوردوسری ساس صاحبہ ‘‘حالانکہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ان الفاظ کایہ ترجمہ کسی نے نہیں کیادراصل ان الفاظ کاصحیح معنی و مفہوم یہ ہے کہ ’’میرے گھر والے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایسے ہی ہیں جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے گھر والے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروالوں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوکوئی فکرنہیں ایسے ہی میرے گھروالوں کی آپ کوکوئی فکر نہیں کرنی چاہیے‘‘درحقیقت کسی کارشتہ دار ہوناایک علیحدہ بات ہے اوراس رشتہ دار کامکمل طورپرقابل اعتماد ہوناایک دیگر بات ہے اس لئے بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیوی اوران کی والدہ کاساس ہونارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کافی نہیں تھابلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کے خفیہ مشن کوصرف ان پرظاہر کرناچاہتے تھے جو قابل اعتماد ہوں،کیاقرآن کریم میں جناب نوح علیہ السلام اورلوط علیہ السلام کی بیویوں کوان کے خاوندوں کی خیانت کرنے والانہیں فرمایا گیا؟سورۃ تحریم میں ان دونوں عورتوں کی خیانت کاذکروضاحت کے ساتھ موجودہے چناچہ جناب
Flag Counter