امرِ حق کے ساتھ ہمیشہ قا ئم اور منسلک رہے گی ،انہیں ذلیل کرنے والا یا اُن کی مخالفت کرنے والا انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا،حتی کہ جب اللہ تعالیٰ کا امر آئے گا تو وہ اسی حق کے ساتھ ہی جڑے ہوئے ہونگے‘‘ حضراتِ گرامی !رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کا مصداق جماعتِ اہل حدیث ہے، اور یہ صراحت بڑے بڑے أئمہ، مثلاً:یزیدبن ہارون ،احمد بن حنبل،علی بن مدینی اور امام بخاری رحمہم اللہ وغیر ہ سے منقول ومنصوص ہے۔بعض أئمہ تو یہاں تک کہہ گئے: ’’إن لم یکونوا أھل الحدیث فلاأدری من ھم ؟ ‘[1] یعنی :’’اگر اس حدیث کا مصداق اہل الحدیث نہیں تو پھر ہم نہیں جانتے کہ کون ہیں؟‘‘ ایک شبہ کاازالہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ أئمہ کرام کے اقوال میں جو اہل الحدیث کا ذکر ہے، اس سے مراد گروہِ محدثین ہے، عام اہل حدیث مراد نہیں ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ اگر یہ تعبیر درست مان بھی لیں تو پھر بھی اس کا اطلاق عام اہل الحدیث پر یقینا ہوگا؛کیونکہ اہل الحدیث کا ہر فرد منہجِ محدثین کا پیروکارہے، ہر اہل الحدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کی طلب، فہم اور عمل میں مخلص ہے۔ اللہ رب العزت نے قرآنِ حکیم میں جہاں سابقین اولین ،انصار ومہاجرین صحابہ کی شان بیان فرمائی وہاں ان کے اتباع اور پیروکاروں کو بھی اس فضیلت میں شامل |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |