ہوئے نئی نئی چیزوں کی ایجاد واختراع کرتا ہے یا اپناتا ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے توفرمایا تھا: ’’قد ترکتکم علی البیضاء لیلھا کنھارھا لایزیغ عنھا بعدی إلا ھالک، من یعش منکم بعدی فسیری اختلافا کثیرا ،فعلیکم بماعرفتم من سنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین ،عضوا علیھا بالنواجذ ،…الحدیث‘‘ [1] ’’یعنی میں تمہیں ایک روشن اور چمکدار راستے پر چھوڑے جارہا ہوں، میرے بعدآنے والاجو شخص بھی اس سے برگشتہ ہوگا وہ تباہ وبرباد ہوجائے گا، میرے بعد تم بڑے اختلافات دیکھوگے،اس وقت تم پر ضروری ہوگا کہ (ہرچیز کو چھوڑ کر)میری اور خلفاء راشدین جو کہ ہدایت یافتہ ہیں کی سنت کو تھامے رہنا اور اسے اپنی داڑھوں میں دبائے رکھنا…الحدیث‘‘ گویا بدعت سب سے مذموم عمل ہے اور بدعتی انسان اللہ رب العزت کی شریعت کا باغی ہے،جو کسی مداہنت کا مستحق نہیں ہے ۔ کسی شاعر نے کیاخوب کہا ہے : وکل خیر فی اتباع من سلف وکل شر فی ابتداع من خلف ’’یعنی سلف صالحین کی اتباع میں تمام تر خیر مضمرہے جبکہ بعدمیں آنے والوں کی بدعات ہر شر کا منبع ہیں‘‘ اللہ تعالیٰ منہجِ سلف صالحین کی محبت سے ہمارے دلوں کو بھر دے اور بدعات وضلالات کے فتنے سے ہماری حفاظت فرمائے ۔ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |