Maktaba Wahhabi

46 - 140
﴿إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ﴾[1] وہ جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے‘ اسے اتنا فرمادینا(کافی ہے)کہ ’ہوجا‘ وہ اسی وقت ہو جاتی ہے۔ لہٰذا اللہ جو چاہتا ہے ہوتا ہے اور جو نہیں چاہتا ہے نہیں ہوتا ہے۔ ۲- ارادہ شرعیہ: اس ارادہ کا تعلق صرف اللہ کی اُن محبوب اور پسندیدہ چیزوں سے ہے جن کاوہ اپنے بندوں کو حکم دیتا ہے‘ جس کا ذکر اللہ کے اس فرمان میں بھی ہے: ﴿يُرِيدُ اللّٰہُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ﴾[2] اللہ تعالیٰ تم پر آسانی کرنا چاہتا ہے‘ پریشانی میں ڈالنا نہیں چاہتا۔ ارادہ کونیہ اور ارادہ شرعیہ کے درمیان فرق ارادہ کونیہ قدریہ عام ہے جو تمام حوادثات اور دنیا میں ہونے والے ہر خیر و شر‘ کفر و ایمان اور اطاعت و معصیت کو شامل ہے، جبکہ ارادہ دینیہ شرعیہ
Flag Counter